Brailvi Books

بیاناتِ دعوتِ اسلامی
69 - 541
 کون سے قَرابَت دارہىں جن سے مَحَبَّت کرناہم پرواجب ہے ؟ارشادفرماىا : علیُّ المرتضیٰ ، فاطمۃُ الزہرااوران کے بىٹے حسن وحسینرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمْ ۔ (1) 
بُلا لو ہم غریبوں کو بُلا لو یا رسولَ اللہ
پئے شبّیر و شبّر فاطمہ حیدر مدینے میں(2)
	میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!مَعلُوم ہُواکہ اَہْلِ بیت کی مَحَبَّت واجب و ضَروری ہے ، ہر مُسلمان کے نزدیک اپنی  جان و مال ، عِزَّت و آبرو ، ماں باپ اور اَولاد سے بھی  زِیادہ محبوب ، اَہْلِ بیتِ کرام ہونے چاہئیں ۔ ان مُبارَک ہستیوں کی مَحَبَّت ، سیّدِعالَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّم کی مَحَبَّت ہے اورمحبَّتِ رسول ایمانِ کامل کی نِشانی ہے ۔ چُنانچہ  
ایمان کامل کی نشانی : 
	حضورنَبیِّ رَحمت ، شَفیعِ اُمَّتصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمکافرمانِ عالیشان ہے :  ’’ لَا یُؤْمِنُ عَبْدٌحَتّٰی اَکُوْنَ اَحَبَّ اِلَیْہِ مِنْ نَفْسِہٖ  ‘‘ یعنی کوئی بندہ کامل مومن نہیں ہوسکتا ، جب تک کہ مجھے اپنی جان سے بڑھ کرنہ چاہے  ’’ وَذَاتِیْ اَحَبَّ اِلَیْہِ مِنْ ذَاتِہِ  ‘‘ اور میری ذات ، اُسے اپنی ذات سے بڑھ کرمحبوب نہ ہو ’’ وَتَکُوْنَ عِتْرتِیْ اَحَبَّ اِلَیْہِ مِنْ عِتْرَتِہِ  ‘‘ اورمیری اَوْلاد اسے اپنی اولاد سے زِیادہ پیاری نہ ہو ’’ وَ یَکُوْنَ اَہْلِیْ اَحَبَّ اِلَیْہِ مِنْ اَہْلِہِ   ‘‘ اورمیرے اَہْلِ بیت اسے اپنے گھروالوں سے بڑھ کرپیارے اورمحبوب نہ ہوں ۔ (3) 



________________________________
1 -    معجم کبیر ، ۳ /  ۴۷ ، حدیث : ۲۶۴۱
2 -   وسائِلِ بخشش مرمم ، ص۲۸۱
3 -    شعب الایمان ، باب فی حب النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم ، فصل فی برائتہ فی النبوة ، ۲ / ۱۸۹ ، حدیث : ۱۵۰۵