Brailvi Books

بیاناتِ دعوتِ اسلامی
65 - 541
 حسن کو) ایک کپڑے میں( لپیٹ کر) خدمت اقدس میں حاضرکیا ۔ آپ نے دائیں کان میں اَذان دی اوربائیں میں تکبیرکہی اورحضرت سیِّدُناعلیُّ المرتضیٰکَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْمسے دریافت فرمایا : تم نے اس فرزندِاَرْجُمندکاکیا نام رکھاہے ؟عرض کی : یَارَسُوْلَاللہصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم! میری کیامَجال کہ بے اِذْن واِجازت نام رکھنے پرسَبْقَت کرتا ، لیکن اب جودریافت فرمایا ہے تومیرا خیال ہے کہ ’’ حَرْب   ‘‘ نام رکھاجائے ، باقی آپ مُختارہیں ۔  توآپصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے ان کانام حَسن رکھا ۔ (1) 
حسن مجتبیٰ سیِّدُ الاسخیاء		راکبِ دوشِ عزّت پہ لاکھوں  سلام(2)
	شعرکی وضاحت : وہ امام حسن مجتبیٰرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہجوکہ سخیوں کے سردار ہیں ، جو اپنے ناناجان ، محبوبِ رحمٰنصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکے پیارے کاندھوں پرسُوارہوتے تھے ، اُن کی ذاتِ مُبارَک پرلاکھوں سلام ۔ 
	سیِّدُناامام حسنرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہکے چھوٹے بھائیسَیِّدُالشُّہَدا ، راکِبِ دَوشِ مُصْطفٰے ، حضرت سیِّدُناامام حسینرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہکی وِلادت5شعبانُ  الْمُعَظَّم4ہجری مدینَۂ مُنوَّرہ میں ہوئی ۔ حُضُورنَبِیِّ رحمتصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے آپ کانام ’’ حُسین  ‘‘ رکھا ، آپ کی کُنْیَت ’’ اَبُوعَبدُاللہ  ‘‘ اورامام حسنرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہکی طرح آپ کالَقب بھی ’’ سِبۡطُ رَسُوۡلِ اللہِ  ‘‘ اور ’’ رَیْحَانَۃُ النَّبِیّ  ‘‘ ہے ، آپ بھی جنَّتی جوانوں کے سردارہیں ۔ (3) 



________________________________
1 -   سوانخ كربلا ، ص٩٢ ، ملخصاً ۔ روضۃ الشہدا( مترجم) ، ۱ /  ۳۹۶ ، ۳۹۷
2 -    حدائِقِ بخشش ، ص۳۰۹
3 -    اسدالغابة ، رقم۱۱۷۳ ، الحسین بن علی ، ۲ /  ۲۵ ، ۲۶ملتقطًا
سیراعلام النبلاء ، رقم۲۷۰ ، الحسین الشهید...الخ ، ۴ /  ۴۰۲ ، ۴۰۴