یارسولَاللہصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّم!حَسَن وحُسَىنرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَامل نہیں رہے ناجانے کہاں چلے گئے ہیں ، دِن خُوب نِکلاہواتھا ، آپ نے صَحابَۂ کِرام( عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان) سے ارشادفرماىا : چلومىرے بىٹوں کو تَلاش کرو ، ہر اىک تلاش کے لئے کسی نہ کسی راستے چل دیاجبکہ مىں حُضُورنَبِىِّ اَکْرم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمکے ساتھ چل پڑا ، آپ مُسَلْسَل چلتے رہے ، حتّٰى کہ ہم ایک پہاڑکے دامَن میں پَہُنچ گئے ، ( دىکھاکہ) حَسن وحُسَىنرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَااىک دوسرے سے چمٹے ہوئے ہىں اوراىک اَژْدَھااُن کے پاس اپنى دُم پرکھڑاہے اور اُس کے مُنہ سے آگ کے شُعلے نِکل رہے ہىں ۔ آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمتىزى سے آگے بَڑھے تووہ اَژْدَھاآپ کودیکھ کرسُکَڑ گىااورپھر پَتھروں مىں چُھپ گىا ، آپ حَسَنَیْنِ کَرِیْمَیْنرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَاکے پاس تَشْرىف لائے اور دونوں کوالگ الگ کر کے ان کے چہروں کوصاف کیااور ارشادفرماىا : مىرے ماں باپ تم پرقُرْبان!تماللہعَزَّ وَجَلَّکے ہاں کتنى عِز َّت والے ہو ۔ (1)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اللہعَزَّ وَجَلَّکے حَبِیْبصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّم حَسَنَیْنِ کَرِیْمَیْنرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَاسے اس قَدَرمَحَبَّت فرماتے تھے کہ دونوں شہزادوں کو تکلیف میں مبُتلادیکھناآپ کو گَوارا نہ تھا ، اِسی لئے جَب آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّم کو بَتایا گیا کہ حَسن وحُسَىنرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا گم ہوگئے ہىں توآپ نے بے قَرارہوکرصَحابَۂ کِرامعَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کے ساتھ ان کی تَلاش شُرُوع کردی ۔ اوربھی بہت سی اَحادیثِ مُبارَکہ میں حُضُور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّم کی دونوں شہزادوں سے بے اِنْتِہامَحَبَّت کاثُبُوت مِلتاہے ۔ چنانچہ
________________________________
1 - معجم کبیر ، ۳ / ۶۵ ، حديث : ۲۶۷۷