کے لئے روزانہ صَدائے مدینہ لگانے کامعمول بنالیجئے ۔ جیساکہ
امیرالمؤمنین اورصدائے مدینہ :
اَمِیْرُالمؤمنین حضرت سیِّدُناعُمَر فارُوقِ اعظمرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہکایہ معمول تھاکہ آپ جب نمازِفجرکے لیے تَشْرِیْف لاتے توراستے میں لوگوں کونمازکے لیے جگاتے ہوے ٔ آتے ، نیز اَذانِ فجر کے فوراً بعد اگر مسجد میں کوئی سویا ہوتا تواسے بھی جگاتے ۔ (1)
یاد رکھئے !اگر ہماری اِنْفِرادی کوشش سے ایک اسلامی بھائی بھی نمازی بن گیا تو اسے تو نیک اَعْمال کا ثواب ملے گا ہی ، ساتھ ہی ساتھ ہم بھی اس ثواب سے مالامال ہوں گے ۔ کیونکہ”نیکی کی طرف رَہْنُمائی کرنے والا بھی نیکی کرنے والے کی طرح ہے ۔ “(2)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!کامل مسلمان بننے کے لئے ، غیبت کرنے سُننے کی عادت نکالنے ، نمازوں اورسُنَّتوں کی عادت ڈالنے کے لئے دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول سے ہردَم وابَستہ رہئے ، اَلْحَمْدُلِلّٰہعَزَّ وَجَلَّ!مُعاشرے کے کئی بگڑے ہوئے اَفْراددعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول کی بَرَکت سے راہِ را ست پرآ چکے ہیں ۔ چنانچہ
مدنی بہار :
مَتھرا( ہند) کے ایک اسلامی بھائی کابیان کچھ یوں ہے ، میں ایک ماڈَرن نوجوان تھا ، فلمیں ڈِرامے دیکھنامیرامَشْغلہ تھا ، مکتبۃُ المدینہ سے جاری ہونے والاآڈیوبیان ’’ T.Vکی تباہ کاریاں ‘‘ سُننے کا شَرَف حاصِل ہوا ، جس نے میری کایا پلٹ دی ، میں دعوتِ اسلامی کے
________________________________
1 - الطبقات لابن سعد ، رقم ۵۶ ، عمربن خطاب ، ۳ / ۲۶۳
2 - ترمذی ، کتاب العلم ، باب ماجاء الدال علی الخیر كفاعله ، ۴ / ۳۰۵ ، حدیث : ۲۶۷۹