Brailvi Books

بیاناتِ دعوتِ اسلامی
48 - 541
	ایک روایت میں ہے ، ارشادفرمایا : میرے صحابہ کے بارے میںاللہعَزَّ  وَجَلَّسے ڈرتے رہو ، میرے بعد انہیں( طعن وتشنیع کا) نشانہ مَت بنانا ، پس جس نے ان سے مَحَبَّت کی تواس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وجہ سے ایساکیااورجس نے ان سے بُغْض رکھاتواس نے ( دَر حقیقت) مجھ سے بُغْض کی وَجہ سے ایساکیا ، جس نے انہیں اَذِیَّت دی ، اُس نے مجھے اَذِیَّت دی اور جس نے مجھے اَذِیَّت دی ، اُس نے اللہعَزَّ  وَجَلَّکواَذِیَّت دی اورجس نے اللہعَزَّ  وَجَلَّکواِیْذادی عنقریب وہ اس کی پکڑفرمائے گا ۔ (1) 
	ایک حدیثِ پاک میں ہے :  ’’ وَمَنْ اَسَاءَ الْقَوْلَ فِیْ اَصْحَابِیْ کَانَ مُخَالِفًالِّسُنَّتِیْ ، جس نے میرے اَصحاب کے مُتعلِّق بُری بات کہی تووہ میرے طریقے سے ہٹ گیا ، وَمَأْوَاہُ النَّارُ وَبِئْسَ الْمَصِیْرُ ، اور اس کا ٹِھکانا آگ ہے اور کیا ہی بُری جگہ ہے پلٹنے کی  ۔   ‘‘ (2) 
کہیں ایمان بربادنہ ہوجائے : 
	میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!معلوم ہواکہ صحابَۂ کرامعَلَیْہِمُ الرِّضْوَانسے بُغْض رکھنے والے بحکْمِ حدیث ، اللہعَزَّ  وَجَلَّاورفِرِشتوں اورتمام لوگوں کی لَعْنت کے حَقْدار ہیں ۔ صحابَۂ کرامعَلَیْہِمُ الرِّضْوَانکی شان میں گُستاخی کرنے والے اوران گستاخوں کی صحبت میں بیٹھنے والے اللہعَزَّ  وَجَلَّاوراس کے رسولصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی ناراضی مَول لیکراپنی آخرت برباد کرتے ہیں اور موت کے وقت بُرے خاتمے کابھی اندیشہ ہے ۔ چنانچہ
	حضرت سیِّدُناعلّامہ جلالُ الدِّین سُیوطی شافعیرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ ’’ شرحُ الصُّدور  ‘‘  میں نقل کرتے ہیں :  ’’ ایک آدمی کووقْتِ موت کلمہ پڑھنے کی تلقین کی گئی تواس نے کہا : مجھ



________________________________
1 -   ترمذی ، کتاب المناقب  ، باب فی من سب اصحاب النبی ، ۵ / ۴۶۳ ، حدیث : ۳۸۸۸
2 -   الریاض النضرة ، الباب الاول ، ذکر ماجاء فی الحث علی حبهم والاحسان الیهم    الخ ، ۱ / ۲۲