Brailvi Books

بیاناتِ دعوتِ اسلامی
47 - 541
 جواب میں ارشاد) فرمایا : وَعَلَیْکَ السَّلَامُ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ وَبَرَکَاتُہٗ ۔ (1) 
سب صَحابہ کا وَسیلہ سیِّدا		کیجئے رَحمت اے نانائے حُسین(2)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!		 صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
	میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!اس حکایت سے پتاچلاکہ حضورنَبیِّ رحمتصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمسے مَحَبَّت رکھتے ہوئے ، آپ کی ذاتِ والاصفات پردُرُودپاک کی کثرت کے ساتھ ساتھ تمام صحابَۂ کرامعَلَیْہِمُ الرِّضْوَانسے بھی مَحَبَّت رکھنی چاہیے ، مَعَاذَاللہ!کہیں ایسانہ ہوکہ بعض صحابَۂ کرامعَلَیْہِمُ الرِّضْوَانسے تو بے پناہ عِشق ومَحَبَّت کااِظہارہواور باقی اَصحابِ رسول کے لئے دل میں عَداوت بھری ہواگرایساہواتوبُغْض کے سبباللہعَزَّ  وَجَلَّ اوراس کے رسول صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی لَعْنت ہو گی ۔ جیساکہ
لَعْنتِ خُداوندی کامستحق : 
	حضرت عُوَیْم بِن سَاعِدَہرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہسے روایت ہے کہ سرکارِ نامدار ، مدینے کے تاجدارصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکااِرْشادِخُوشبودارہے :  ’’ بے شک اللہعَزَّ  وَجَلَّنے مجھے مُنْتَخَب فرمایا اورمیرے لئے میرے اَصحاب کو پسند فرمایا ، پھر ان میں سے میرے وزیر ، مُعاوِن اور رِشتے دار بنائے ، فَمَنْ سَبَّہُمْ فَعَلَیْہِ لَعْنَۃُ اللّٰہِ وَالْمَلَائِکَۃِ وَالنَّاسِ اَجْمَعِیْنَپس جو انہیں گالی دے گا ، اس پراللہعَزَّ  وَجَلَّ ، اس کے فِرِشتوں اورتمام لوگوں کی لَعْنت ہے ، لَایَقْبَلُ اللہُ مِنْہُ  یَوْمَ الْقِیَامَۃِ صَرْفًا وَّلَا عَدْلًا ، روزِ قیامتاللہعَزَّ  وَجَلَّنہ اس کا کوئی فَرض قَبول فرمائے گانہ نفل ۔   ‘‘ (3) 



________________________________
1 -   سعادة الدارین ، الباب الرابع فیماورد من لطائف المرائی   الخ ، اللطیفة الخامسة والعشرون بعد المائة ، ص ۶۳
2 -   وسائل بخشش مرمم ، ص۲۵۹
3 -   الصواعق المحرقة ، المقدمات ، المقدمة الاولی ، ص۴