امت میں صحابہ کی اَہَمِّیَّت :
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!صحابَۂ کرامعَلَیْہِمُ الرِّضْوَانکے بے مثل کرداراورپاکیزہ اَطْوار ، اُمَّت کی اِصْلاح ومَدَنی تَربِیَت کے حوالے سے بہت اَہَمیَّت کے حامل ہیں ، فرمانِ مُصطفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمہے : ”مَثَلُ اَصْحَابِيْ فِيْ اُمَّتِيْ كَالْمِلْحِ فِي الطَّعَامِ لَا يَصْلَحُ الطَّعَامُ اِلَّابِالْمِلْحِیعنی میری امت میں میرے صحابہ کی مثال کھانے میں نمک کی سی ہے کہ کھانابغیر نمک کے دُرُسْت نہیں ہوتا ۔ “(1) یعنی جیسے نمک ہوتاہے تھوڑا ، مگرسارے کھانے کو دُرُسْت کردیتا ہے ، ایسے ہی میرے صحابہ میری اُمّت میں ہیں تھوڑے ، مگر سب کی اِصلاح اِنہی کے ذریعے سے ہے ۔ ریل کا پہلا ڈَبّہ جواِنْجن سے مُتَّصِل ہے ، وہ ساری ریل کو اِنجن کا فَیض پَہُنْچاتا ہے اِنجن سے وہ( پہلاڈبہ) کھنچتاہے اور سارے ڈَبّے اُس کے ذریعے کھنچتے ہیں ۔ (2)
صحابَۂ کرامعَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کی عظمت وفضیلت :
حضرت سیِّدُناعبدُاللہبن مسعودرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہنے ایک مَوقَع پرصحابَۂ کرامعَلَیْہِمُ الرِّضْوَانکی عظمت وفضیلت پرروشنی ڈالتے ہوئے فرمایا : جوسیدھی راہ چلناچاہے تواُسے چاہيے کہ وفات یافتہ بزرگوں کی راہ چلے کہ زندہ( لوگ) فتنے سے محفوظ نہیں ، ان کے بارے میں یہ اندیشہ مَوجود ہے کہ وہ کسی فتنے میں مبتلاہوجائیں ، قابلِ تقلیداورلائِقِ پیرویرسولُ اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکے صحابہ ہیں ۔ یہ حضرات اُمّت میں سب سے اَفْضل ، سب سے زِیادہ نیکو کار ، سب سے بڑھ کرعلم رکھنے والے ہیں ، ان کے اَعمال دکھلاوے وریاسے پاک
________________________________
1 - شرح السُّنة ، کتاب فضائل الصحابة ، باب فضل الصحابة رضی اللّٰہ عنھم ، ۷ / ۱۷۴ ، حدیث : ۳۷۵۶
2 - مراٰۃ المناجیح ، ۸ / ٣٤٣