Brailvi Books

بیاناتِ دعوتِ اسلامی
39 - 541
 اللہعَزَّ  وَجَلَّاوراُس کے رسولصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمکی رِضاکے حُصول اوردِیْنِ اسلام کی سَربُلندی کے لئے وَقْف کررکھی تھیں ، اِن مَردانِ عرب نے حضورنَبِیِّ کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکے شانہ بَشانہ رہ کراِحْیائے دِیْن کی خاطِرایسی ایسی قُربانیاں پیش کیں جنہیں فراموش نہیں کیاجاسکتا ، اللہعَزَّ  وَجَلَّنے میدانِ کارزارکے اِن شَہسُواروں کواپنے پیارے محبوبصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی خِدْمت گُزاری کے طُفیل نہ صِرف اپنی بخشش و رِضا مندی اورجنَّت کی حَقْداری وغیرہ جیسے عظیْمُ الشَّان اِنعامات سے نوازابلکہ اُنہیں ملنے والی عطاؤں اورنوازشوں کا اپنے پاکیزہ کلام قرآنِ کریم میں جابَجاذکرکیاتاکہ تاقیامت آنے والے مُسلمانوں کے دِلوں میں ان کی شان وعظمت مزیدمُسْتحکم( پختہ) ہوجائے ۔ مصطفٰے جانِ رحمتصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے بھی کبھی توبِالْعُمُوم تمام صحابَۂ کرامعَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کے فَضائل بیان فرمائے اورکبھی نام بنام ان کی شان وعظمت اورقَدْرومَنْزِلت اُجاگرفرمائی ۔ چُنانچہ
نیکو کارہستیاں : 
	حضرت سیِّدُناعُمَرفارُوقِ اَعْظمرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہسے روایت ہے کہ سُلْطانِ دوجہانصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے ارشادفرمایا :  ’’ اَكْرِمُوْااَصْحَابِيْ فَاِنَّهُمْ خِيَارُكُمْ(1) یعنی میرے صحابہ کی عزّت کروکہ وہ تمہارے نیک تَرین لوگ ہیں ۔   ‘‘ مزیدفرمایا : ”خَيْرُاُمَّتِيْ اَلْقَرْنُ الَّذِيْنَ يَلُوْنِيْ ثُمَّ الَّذِيْنَ يَلُوْنَهُمْ ثُمَّ الَّذِيْنَ يَلُوْنَهُمْ(2) یعنی میری اُمّت میں سب سے بہترمیرے زمانہ والے ( یعنی صحابَۂ کرامعَلَیْہِمُ الرِّضْوَان) ہیں پھراُن کے بعدکے لوگ( یعنی تابعین) پھر اُن کے بعد کے لوگ( یعنی تبع تابعین) ہیں ۔  “



________________________________
1 -   مشکاة المصابیح ، کتاب المناقب ، باب مناقب الصحابة ، الفصل الثانی ، ۲ / ۴۱۳ ، حدیث : ۶۰۱۲
2 -   مسلم ، کتاب فضائل الصحابة ، باب فضل الصحابة...الخ ، ص۱۰۵۲ ، حدیث : ۶۴۶۹