شان وعظمت کے نَغْموں کی گُونج ہرطرف سُنائی دیتی ہے ۔
دو عالَم نہ کیوں ہو نثارِ صحابہ کہ ہے عرش منزل وقارِ صحابہ
امیں ہیں یہ قرآن و دِیْنِ خدا کے مدارِ ہُدیٰ اعتبارِ صحابہ
صحابہ ہیں تاجِ رِسالت کے لشکر رسولِ خدا تاجدارِ صحابہ
اِنہی میں ہیں صدیق و فاروق و عثماں اِنہی میں ہیں علی شہسوارِ صحابہ
پَسِ مرگ اے اعظمی یہ دُعا ہے بنوں میں غُبارِ مزارِ صحابہ(1)
صحابی کی تعریف :
حضرت علّامہ حافِظ اِبْنِ حَجَرعَسقَلانیرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہفرماتے ہیں : جن خُوش نصیبوں نے ایمان کی حالت میں حُضُورنَبِیِّ کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمکی صحبت کاشَرَف حاصل کیااوراِیْمان ہی پرخاتِمہ ہوا ۔ اُن خُوش نصیبوں کوصَحابی کہتے ہیں ۔ (2) صَحابَۂ کرامعَلَیْہِمُ الرِّضْوَانکی تعدادایک لاکھ سے زِیادہ ہے ۔ مروی ہے کہحِجَّۃُ الْوِداعمیں تقریْبًاایک لاکھ چودہ ہزارصحابَۂ کرامعَلَیْہِمُ الرِّضْوَانحُضُورصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکے ساتھ حج کے لئے مکَّۂ مُکرَّمہ میں جمع ہوئے ۔ بعض روایات سے پتاچلتاہے کہحِجَّۃُ الْوِداعمیں صحابَۂ کِرامعَلَیْہِمُ الرِّضْوَانکی تَعْدادتقریبًاایک لاکھ چوبیس ہزارتھی ۔ (3) تمام صحابَۂ کرامعَلَیْہِمُ الرِّضْوَانکے نام معلوم نہیں ، جن کے معلوم ہیں( ان کی تعداد ) سات ہزارہے ۔ (4) ( تمام صحابَہ میں) خُلَفائے اَرْبعہ کے بعد
________________________________
1 - کراماتِ صحابہ ، ص۳۰
2 - فتح الباری ، کتاب فضائل اصحاب النبی ، باب فضائل اصحاب النبی...الخ ، ۸ / ۳ ، ۴ ملخصًا
3 - مدارج النبوت ، ذکر حجۃ الوداع ، ۲ / ۳۸۷
4 - ملفوظاتِ اعلیٰ حضرت ، حصہ۳ ، ص۴۰۰