Brailvi Books

بیاناتِ دعوتِ اسلامی
24 - 541
 میٹھے مُصْطفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمکامَتْوالاہوگا ۔ اِنْ شَآءَاللہعَزَّ  وَجَلَّگھرگھرنُورِحبیبصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمکااُجالاہوگا ۔ 
شَہا ایسا جَذبہ پاؤں کہ میں خُوب سیکھ جاؤں
تیری سُنَّتیں سکھانا مدنی مدینے والے
تیری سُنَّتوں پہ چل کر میری رُوح جب نکل کر
چلے تو گلے لگانا مدنی مدینے والے (1)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!		صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
اولادِ رَسول کواپنی اَوْلاد پر ترجیح دی : 
	حضرت سیِّدُناابن عباسرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَابیان کرتے ہیں کہ خِلافتِ فارُوقی میں جب مَدائن کی فَتْح حاصل ہوئی اورمالِ غنیمت مدینَۂ مُنوَّرہ میں آیاتواَمِیْرُ الْمُؤمنین حضرت سیِّدُنا عُمرفارُوقِ اعظمرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہنے مسجدِنَبَوِی میں چَٹائیاں بچھوائیں اور سارا مالِ غنیمت ان پرڈھیرکروادیا ۔ صحابَۂ کرامعَلَیْہِمُ الرِّضْوَانمال لینے جَمْع ہوگئے  ۔ سب سے پہلے حضرت سیِّدُنا امام حسنرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہکھڑے ہوئے اورکہنے لگے :  ’’ اے اَمِیْرُالْمُؤمنین!اللہعَزَّ  وَجَلَّنے مُسلمانوں کوجومال عطافرمایاہے ، اس میں سے میراحِصّہ مجھے عَطا فرمادیں ۔   ‘‘ امیْرُالمؤمنین رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہنے فرمایا :  ’’ آپ کے لئے بڑی پذیرائی اورکرامت( یعنی عزّت) ہے ۔   ‘‘ یہ کہتے ہوئے آپ نے ایک ہزاردرہم انہیں دے دیئے ۔ اُنہوں نے اپناحِصّہ لیااورچلے گئے ، ان کے بعدحضرت سیِّدُناامام حُسینرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہنے کھڑے ہوکراپناحِصّہ مانگا ، آپ نے انہیں بھی ایک ہزاردرہم دیئے اوروہی فرمایاجوبڑے شہزادے سے فرمایاتھا ۔  پھرآپ کے 



________________________________
1 -   وسائِلِ بخشش مرمم ، ص۴۲۸