Brailvi Books

بیاناتِ دعوتِ اسلامی
20 - 541
 بِهٰذَا الْبَلَدِۙ(۲) ( پ۳۰ ، البلد : ۱ ، ۲) 	محبوب تم اس شہرمیں تشریف فرماہو ۔
	مُفَسِّریْنِ کرام کااس بات پراِجْماع( اِتِّفاق) ہے کہ اس آیتِ کریمہ میںاللہعَزَّ  وَجَلَّ جس شہرکی قسم یادفرمارہاہے ، وہ مکَّۂ مکرمہ ہے ۔ اسی آیت کی طرف اِشارہ کرتے ہوئے حضرت سیِّدُناعُمَرفارُوقرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہبارگاہِ رسالت میں یوں عرض گزارہوئے : یارَسُوْلَاللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَسَلَّم!میرے ماں باپ آپ پرفِدا ہوں!بارگاہِ الٰہی میں آپ کوجوفضیلت حاصل ہے وہ کسی اورکونہیں کہاللہ عَزَّ  وَجَلَّنے آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی حَیاتِ مُبارَکہ کی قسم یادفرمائی ہے نہ کہ دوسرے اَنْبیاکی اورآپ کامَقام ومرتبہ اس کے ہاں اتنا بُلند ہے کہ
 ’’ لَاۤ اُقْسِمُ بِهٰذَا الْبَلَدِۙ(۱)   ‘‘ کے ذریعے اللہ عَزَّ  وَجَلَّنے آپ کے مُبارک قدموں کی خاک کی قسم ذِکْرفرمائی ہے ۔   ‘‘ (1) 
	میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!بیان کردہ روایت سے معلوم ہوا کہ اَمِیْرُالمُؤمنین حضرت سیِّدُناعُمرفارُوقِ اعظمرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہمَکَّۂ مُکَرَّمَہسے اس لئے مَحَبَّت فرماتے کہ آپ کے محبوب آقاصَلَّی 



________________________________
1 -   شرح زرقانی علی المواھب ، الفصل الخامس فی قسمہ تعالٰی    الخ ، ۸ /  ۴۹۳