کمر اعمالِ بَد نے ہائے ! میری توڑ کر رکھ دی
تباہی سے بچا لو جانِ رحمت یا رسولَ اللہ
مِرے منہ کی سیاہی سے اندھیری رات شرمائے
مِرا چہرہ ہو تاباں نورِ عزّت یا رسولَ اللہ
بوقتِ نزع آقا ہو نہ جاؤں میں کہیں برباد
مِرا ایمان رکھ لینا سلامت یا رسولَ اللہ(1)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!کامل مَحَبَّت کی علامتوں میں سے ایک یہ بھی ہے کہ مُحِب یعنی مَحَبَّت کرنے والے کواپنے محبوب سے تَعَلُّق رکھنے والی ہرہرچیزسے مَحَبَّت ہو ۔ اَمِیْرُالْمُؤمنین حضرت سیِّدُنا فارُوقِ اعظمرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہکی مَحَبَّتِ رَسُوْل کے کیا کہنے !آپ نہ صرفاللہ عَزَّ وَجَلَّکے محبوب ، دانائے غُیُوبصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی ذاتِ بابرکات سے مَحَبَّت فرماتے بلکہ آپ کی اَوْلاد ، اَزْواج ، اَصْحاب بلکہ ہر وہ چیز جسے آپ سے نِسْبَت ہوجاتی اس سے بھی والہانہ عقیدت اورمَحَبَّت فرماتے اوریہی حقیقی مَحَبَّت کے تَقاضوں میں سے ہے ۔ آپرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہکی سیرتِطَیِّبَہکے بے شُمارواقعات ایسے ہیں ، جن سے اسی حقیقی مَحَبَّت و عشق کا والہانہ اِظہار ہوتا ہے ۔ چنانچہ
وہ خدانے ہے مرتبہ تجھ کودیا :
اللہعَزَّ وَجَلَّپارہ30 ، سُوْرَۃُ الْبَلَدکی پہلی اوردوسری آیت میں اِرْشادفرماتاہے :
لَاۤ اُقْسِمُ بِهٰذَا الْبَلَدِۙ(۱) وَ اَنْتَ حِلٌّۢ
ترجمۂ کنزالایمان : مجھے اس شہرکی قسم کہ اے
________________________________
1 - وسائِلِ بخشش مرمم ، ص۳۲۸