Brailvi Books

بیاناتِ دعوتِ اسلامی
17 - 541
 فَخْرِیہ اَندازمیں اپنے آقاکی تعریف کرتااوراس کاغُلام ہونے میں خُوشی محسوس کرتاہے ۔  حضرت سیِّدُنا فارُوقِ اعظمرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہبھی  ایک سچے عاشِقِ رسول ، قطعی جنَّتی اورصحابَۂ کرامعَلَیھِمُ الرِّضوَانمیں اَعْلیٰ  مرتبے پرفائزصَحابِیِ رَسُوْل ہیں ۔ آپ بھی مَحَبَّتِ رَسُوْل میں سَرشار ہوکرحُضُورصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمکاخادِم اورغُلام ہونے پرفخرمحسوس کرتے تھے ۔ چنانچہ
میں غلامِ  مصطفٰے ہوں : 
	مروی ہے کہ امیرالمؤمنین حضرت سیِّدُناعمرفاروقرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہنے منصَبِ خلافت پرفائزہونے کے بعدمِنبَرِرسول پرکھڑے ہوکرخُطبہ دیااورسرکارصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّم کی غلامی وصحبت کے شَرَف کوان الفاظ میں بیان کیا : اِنِّیْ کُنْتُ مَعَ رَسُوْلِ اللہِ فَکُنْتُ عَبْدَہٗ وَ خَادِمَہٗیعنی میںرسولُاللہصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمکاصحبت یافتہ اورآپ کاغلام وخادم ہوں ۔ (1) 
	میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!حضرت سیِّدُنافارُوقِ اعظمرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہکایہ دَعْویٰ صرف زبان کی حدتک نہیں تھا بلکہ آپ واقعی سچے عاشق رسول تھے کہ آپ نے ساری زِنْدگی قرآن وحدیث اورسُنَّتوں پرعمل کرتے ہوئے بسرفرمائی ۔ لیکن افسوس!صَد افسوس! ہم عشق رسول کا دَم بھرتے  اوراس  طرح کے دَعْوے تو کرتے نظر آتے ہیں  کہ
جان بھی میں تو دے دوں خُدا کی قسم!		کوئی  مانگے  اگر مُصْطفٰے  کے   لئے (2)
	مگرہماراکرداراس کے بَرعکس دِکھائی دیتاہے ۔ یادرکھئے !مَحَبَّتِ رَسُوْل صرف اس بات کانام نہیں کہ اجتماعِ ذِکْرونعت اورجُلُوسِ میلادمیں  بُلندآوازسے جُھوم جُھوم کرنَعْت شریف پڑھی جائے ، ہاتھ اُٹھاکرزورزورسے نَعْرے لگائے جائیں اورپھر ساری رات  جاگنے کے بعد



________________________________
1 -   مستدرک ، کتاب العلم ، خطبة عمر رضی الله عنه  بعد ما ولی    الخ ، ۱  / ۳۳۲ ، حدیث : ۴۴۵
2 -   کالے بچھو ، ص۱۴