سے اِعلانِ نَبُوَّتکے چھٹے سال اِیمان لائے ، ا سی لئے آپ کومُتَمِّمُ الْاَربَعِین یعنی ’’ 40کا عَددپُوراکرنے والا ‘‘ کہتے ہیں ۔ آپ کے اِسلام قَبول کرنے سے مُسلمانوں کوبے حَدخُوشی ہوئی اوراُن کو بَہُت بڑا سہارامل گیایہاں تک کہ حُضُوررحمَتِ عالَمصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّم نے مُسلمانوں کے ساتھ مل کرحَرَم ِمُحْتَرم میں اِعْلانیہ نَمازاَدافرمائی ۔ آپ اِسلامی جنگوں میں مُجاہِدانہ شان کے ساتھ بَر سرِپَیکار رہے اور تمام مَنْصُوبہ بندیوں میں شاہِ خَیْرُالْاَنامصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمکے وزیرومُشیرکی حَیْثیَّت سے وَفادارورفیْقِ کاررہے ۔ خلیْفۂ اَوَّل ، اَمِیْرُالمؤمنین حضرت سیِّدُناابُوبکررَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہنے اپنے بعدانہیں خلیفہمُنْتَخَبفرمایا ، آپ نے تَخْتِ خِلافت پررَونق اَفروزرہ کرجانَشینِیٔ مُصْطَفٰے کی تمام تَر ذِمّہ داریوں کوبہت ہی اچھے انداز سے سراَنجام دیا ۔ بالآخرنَمازِفَجْرمیں ایک بدبخت نے آپ پرخنجرسے وارکیااورآپ زَخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے تیسرے دن شَرفِ شَہادَت سے سَرفَرازہوگئے ۔ بَوَقْتِ وَفات آپ کی عُمرشریف63برس تھی ۔ حضرت سیِّدُناصُہَیْبرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہنے آپ کی نَمازِجنازہ پڑھائی اورگوہرِنایاب ، فیضانِ نَبُوَّت سے فیض یاب حضرت سیِّدُناعُمَربن خطّابرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہروضَۂ مُبارَکہ میں حضرت سیِّدُناصِدِّیْقِ اَکبررَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہکے پہلومیں مَدفُون ہوئے ، جوسرکارِاَنام صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکے مُبارَک پہلومیں آرام فرماہیں ۔ (1)
اللہعَزَّ وَجَلَّکی اُن پررحمت ہواوراُن کے صَدْقے ہماری بے حِساب مغفِرت ہو ۔
شہادت اے خدا عطاؔر کو دیدے مدینے میں
کرم فرما اِلٰہی! واسطہ فاروقِ اعظم کا(2)
________________________________
1 - الرّیا ض النضرة فی مناقب العشرة ، ۱ / ۲۸۵ ، ۴۰۸ ، ۴۱۸ ، ملخصا
2 - وسائل بخشش مرمم ، ص۵۲۷