اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا رَسُولَ اللہ وَعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا حَبِیْبَ اللہ
اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا نَبِیَّ اللہ وَعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا نُوْرَ اللہ
درود شریف کی فضیلت :
حضرت سیِّدُناعبدُاللہبن سلامرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہاپنے بھائی حضرت سیِّدُناعُثمانرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہسے مُلاقات کے لیے گئے ، وہ بہت خُوش دِکھائی دے رہے تھے ، ( خوشی کی وجہ پوچھی گئی تو) بتایاکہ آج رات میں خَواب میں پیارے مصطفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکے دِیدارسے مشرف ہوا ، آپ نے مجھے ایک ڈول( یعنی برتن) عَطافرمایا ، جس میں پانی تھا ، میں نے پیٹ بھرکرپیا ، جس کی ٹھنڈک ابھی تک مَحسُوس کررہاہوں ۔ حضرت سیِّدُناعبْدُاللہبن سلام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہنے پوچھا : آپ کویہ مَقام کیسے حاصِل ہوا؟فرمایا : حضورنَبیِّ اکرمصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمپرکثرت سے دُرُودِ پاک پڑھنے کی وجہ سے ۔ (1)
دِیدار کی بِھیک کَب بٹے گی؟ منگتا ہیں اُمّید وار آقا!(2)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
جُھوٹا چور :
ایک شَخْص نے اپنے چچاکے بیٹے ( Cousin) کا مال چُرالِیا ، مالِک نے چورکوحَرمِ پاک
________________________________
1 - سعادةالدارین ، الباب الرابع فیما ورد من لطائف المرائی الخ ، اللطیفة الخامسة والثمانون ، ص۱۴۹
2 - ذوقِ نعت ، ص۴۶