میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! یاد رکھئے !اگر چہ یزید پلیداَزْخُوداِبْنِ زِیاد بَد نِہادکی فوج میں شامل نہ رہا مگر شہیدان و اَسِیْرانِ کربلا پر جس قَدَر بھی ظُلم و جَفا ڈھائے گئے ، اُن میں اِبْنِ زِیاد بَد نِہاد کو نہ صرف یزید پلید کی بھرپُوررِضا مندی اورمکمل تائید و حِمایت حاصل رہی بلکہ اُسی فاسِق و فاجر شخص کے حکم پر ظالِموں کے سردار اِبْنِ زِیاد بَد نِہاد اور اُس کے لشکریوں نے اَہْلِ بَیْتِ اَطْہار کی سرِ عام گُستاخیاں کیں اور تپتی دُھوپ میں میدانِ کربلا کی سَرزمین کوجاں نثاروں کے خُون سے رَنگین کِیا ، لہٰذا یزیدجیسے پلیدوبدبَخْت کوبے قُصُور قراردینا ، اَہْلِ بَیْتِ اَطْہارعَلَیْہِمُ الرِّضْوَانسے غَدّاری ، مُحِبّا نِ اَہْلِ بَیْت کی دل آزاری ، اللہعَزَّ وَجَلَّ اوراُس کے رسولصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی ناراضی نیزاللہعَزَّ وَجَلَّکے قَہْروغَضب اورجہنّم کی حَقْداری کاسبب ہے ۔ اس مُعامَلے میں صحابَۂ کرام اورتابعیْنِ عِظام کا طرزِعَمَل ہمارے لئے مَشْعلِ راہ ہے کہ وہ حضرات اہْلِ بَیْتِ اَطْہاربالخُصوص امامِ عالی مَقام حضرت سیِّدُناامام حُسَیْنرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کی عزّت و نامُوس کے سچّے مُحافِظ تھے ، یزید پلید سے اُنہیں سخت نَفْرت تھی نیزیہ نُفُوسِ قُدْسِیَہ اُس پلید کو اَمِیْرُ الْمُومنین کہنے والے بد بختوں کوسخت سے سخت سزا دیتے تھے ۔ چنانچہ
تم یزید کوامیر المؤمنین کہتے ہو؟
حضرت سیِّدُناعُمَربن عبْدُالعزیزرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہیزیدپلیدکو ’’ امیرالمؤمنین ‘‘ نہیں کہتے تھے اوراگرکوئی آپ کے سامنے اسے ’’ امیرالمؤمنین ‘‘ کہتاتواسے سزادیتے ۔ چنانچہ مروی ہے کہ آپ کے سامنے ایک باردورانِ گفتگوکسی نے یزیدکوامیرالمؤمنین کہاتوآپ نے اس سے فرمایا : تم یزیدکو امیرالمؤمنین کہتے ہو؟ پھراسے 20کوڑے مارنے کاحکم دیا ۔ (1)
________________________________
1 - تاریخ الخلفاء ، یزید بن معاویہ ابوخالد الاموی ، ص۱۶۶