Brailvi Books

بیاناتِ دعوتِ اسلامی
102 - 541
 یہی اِبْنِ زِیاد( مقامِ) مُوصِل میں30ہزارفَوج کے ساتھ اُترا ۔ ( واقِعۂ کربلا کے ٹھیک چھ سال بعد) مُختارنے ابراہیم بن مالک اَشْتَرکواِس کے مقابلے کے لئے ایک لشکردے کربھیجا ، مُوصِل سے 15کوس کے فاصلے پر دریائے فُرات کے کَنارے دونوں لشکروں میں مُقابلہ ہوااورصبح سے شام تک خُوب جنگ رہی ۔  جب دن ختم ہونے والاتھااورآفتاب قریْبِ غُروب تھا ، اُس وقت ابراہیم کی فوج غالب آئی ، اِبْنِ زِیادکوشکست ہوئی( اور) اُس کے ہمراہی بھاگے ۔  ابراہیم نے حکم دِیاکہ فوجِ مُخالِف میں سے جوہاتھ آئے ، اُسے زندہ نہ چھوڑاجائے ۔ چُنانچہ بہت سے ہلاک کئے گئے ۔  اِسی ہنگامہ میں اِبْنِ زِیاد بھی فُرات کے کَنارے مُحَرَّم کی دسویں تاریخ67 ہجری میں مارا گیااوراُس کا سر کا ٹ کرابراہیم کے پاس بھیجاگیا ، ابراہیم نے ( وہ ناپاک سر) مُختارکے پاس کُوفہ میں بھجوایا ، مُختارنے دارُالاِمارَت( یعنی دارُالحکومت) کُوفہ کوآراستہ کِیااور اہْلِ کُوفہ کوجمع کرکے اِبْنِ زِیادکاناپاک سراُسی جگہ رکھوایا ، جس جگہ اُس مَغْرورِحکومت و بندۂ دُنیانے حضرت امام حُسَیْنرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہکاسَرمُبارک رکھاتھا ۔ مُختارنے اہْلِ کُوفہ کوخِطاب کرکے کہاکہ اے اہْلِ کُوفہ!دیکھ لوکہ حضرت سیِّدُنا امام حُسَیْنرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کے خُونِ ناحق نے اِبْنِ زِیاد کو نہ چھوڑا ، آج اِس نامُراد کا سر اِس ذِلَّت و رُسوائی کے ساتھ یہاں رکھا ہوا ہے ، چھ سال ہوئے ہیں ، وہی تاریخ ہے ، وہی جگہ ہے ، خُدا وَنْد ِ عالَم نے اِ س مَغْرور ، فرعون خِصَال کو ایسی ذِلَّت و رُسوائی کے ساتھ ہلاک کِیا ، اِسی کُوفہ اور اِسی دارُ الاَمارَت میں اِس بے دِین کے قتل وہلاک پر جشن مَنایاجارہاہے ۔ (1) 
آگیاآگیا!
	عَمّارہ بن عُمَیْرسے مروی ہے کہ جب  عُبَـیْدُ اللہبنِ زِیاد بَد نِہاد اور اُس کے ساتھیوں 



________________________________
1 -   سوانح کربلا ، ص۱۸۲