وَ كَذٰلِكَ نُوَلِّیْ بَعْضَ الظّٰلِمِیْنَ بَعْضًۢا بِمَا كَانُوْا یَكْسِبُوْنَ۠(۱۲۹) ( پ۸ ، الانعام : ۱۲۹)
ترجمۂ کنزالایمان : اوریونہی ہم ظالموں میں ایک کو دوسرے پر مُسَلَّط کرتے ہیں بدلہ اُن کے کئے کا ۔
اورحدیث شریف میں ہے : اِنَّ اللَّهَ لَيُؤَيِّدُ هَذَا الدِّينَ بِالرَّجُلِ الْفَاجِرِیعنی بے شک اللہعَزَّ وَجَلَّاِس دِین کاکام فاجر( یعنی گُناہگار) شخص سے بھی کروالیتاہے ۔ (1)
قاتلانِ حسین سے اِنتقام :
چُنانچہ شہیدوں کے خُونِ ناحق کابدلہ لینے کے لئے اللہعَزَّ وَجَلَّنے ٹھیک چھ سال بعد مُختار ثَقَفی جیسے کَذَّاب یعنی جھوٹے اور ظالم شخص کو مُقَرَّر فرمایا ، جس نے ایک ایک یزیدی کو چُن چُن کرنہایت سَفّاکی اوربے دَرْدی کے ساتھ مَوت کے گھاٹ اُتاردِیااوریکّے بعددِیگرے اِبْنِ زِیاد ، اِبْنِ سَعْد ، شِمَر ، قَیْس بن اَشْعَث کِنْدی ، خَوْلی بن یزید ، سِنان بن اَنَس نَخْعِی ، عبدُاللہ بن قَیْس ، یزیدبن مالک اورباقی تمام بَدبَخْت جوحضرت سیِّدُنااِمام حُسَیْنرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہکے قتل میں شریک یاکوشاں تھے ، طرح طرح کی اذیّتیں دے کرقتل کئے گئے اوراُن کی لاشیں گھوڑوں کی ٹاپوں سے پامال کرائی گئیں ۔ (2)
عُبَـیْدُاللہبن زِیاد کی ہلاکت :
عُبَـیْدُاللہبن زِیاد ، یزیدکی طرف سے کُوفہ کاوالی ( گورنر) مقررکیاگیاتھا ۔ اسی بَد نِہاد کے حکم سے حضرت امام اورآپ کے اہْلِ بَیْتعَلَیْہِمُ الرِّضْوَانکویہ تمام اِیذا ئیں پہنچائی گئیں ،
________________________________
1 - بخاری ، کتاب القدر ، باب العمل بالخواتیم ، ۴ / ۲۷۴ ، حدیث : ۶۶۰۶
2 - سوانح کربلا ، ص۱۸۳ ، ملخصاً