Brailvi Books

باطنی بیماریوں کی معلومات
29 - 341
میں اضافہ کردیا اور اتنی کثرت سے نمازيں پڑھنے لگے کہ ہر شخص آپ کو ہمہ وقت نماز ميں ہی مشغول ديکھتا ۔ليکن کسی نے آپ کی طرف خاص توجہ نہ کی، پورا ایک سال اسی طرح گزر گیا۔ ایک مرتبہ آپ مسجد سے باہر تشریف لائے تو غیب سے ندا آئی: ’’اے مالک !تجھے اب توبہ کرنی چاہيے ۔‘‘  یہ سن کر آپ کو ايک سال تک اپنی عبادت پر شديد رنج و شرمندگی ہوئی اور اس دوران آپ اپنے قلب کو ريا سے خالی کر کے خلوصِ نيت کے ساتھ ساری رات عبادت میں مشغول رہتے ۔ 
پھر ایک دن صبح کے وقت مسجد کے دروازے پر لوگوں کاايک بہت بڑا مجمع موجود تھا اور لوگ آپس ميں کہہ رہے تھے کہ ’’مسجد کا انتظام ٹھيک نہيں ہے لہٰذا اِسی شخص کو مسجد کا مُتَوَلِّی بنا ديا جائے اور تمام اِنتظامی اُمور اِسی کے سپرد کر ديے جائيں۔‘‘ سارا مجمع اِس بات پر مُتَّفِقْ ہو کرآپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ  کے پاس پہنچا اور آپ کے نماز سے فارغ ہونے کے بعدانہوں نے آپ سے عرض کی کہ ’’ہم متفقہ فيصلے سے آپ کو مسجد کا مُتَوَلِّی بنانا چاہتے ہيں۔‘‘ 
یہ سن کر آپ نے اللہ عَزَّوَجَلَّ کی بارگاہ میں عرض کی: ’’یا اللہ عَزَّوَجَلَّ ! ميں ايک سال تک ريا کارانہ عبادت ميں اس ليے مشغول رہا کہ مجھے مسجد کا متولی بنا دیا جائے مگر ايسا نہ ہوا ، اب جبکہ ميں صدق دل سے تيری عبادت ميں مشغول ہوا تو تيرے حکم سے تمام لوگ مجھے متولی بنانے آ پہنچے اور ميرے اوپر يہ بار ڈالنا چاہتے ہيں۔ليکن ميں تير ی عظمت کی قسم کھاکر کہتا ہوں کہ نہ تو اب توليت قبول کروں گا اور نہ ہی مسجد سے باہر