Brailvi Books

باطنی بیماریوں کی معلومات
28 - 341
 اللہ عَزَّوَجَلَّ ارشاد فرمائے گا: ’’تو جھوٹا ہے ۔‘‘ اسی طرح فرشتے بھی اس سے کہیں گے کہ ’’تو جھوٹا ہے۔‘‘ پھر اللہ عَزَّوَجَلَّ اس سے ارشاد فرمائے گا: ’’تیرامقصد تو یہ تھا کہ تیرے بارے میں کہا جائےکہ فلاں بہت بہادر ہے اور وہ تجھے دنیا میں کہہ لیاگیا۔‘‘ پھر اللہ عَزَّوَجَلَّ کے محبوب دانائے غیوب صَلَّی اللہُ تَعَا لٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے ارشاد فرمایا: ’’اے ابو ہریرہ! یہ اللہ عَزَّوَجَلَّ کی مخلوق کے وہ پہلے تین افراد ہیں جن سے قیامت کے دن جہنم کو بھڑکایا جائے گا ۔ ‘‘(1)
ریاکاری کا حکم:
حکیمُ الامَّت مفتی احمد یار خان عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللہِ الْحَنَّان فرماتے ہیں : ’’رِیا کے بہت دَرَجے ہیں ، ہر دَرَجے کا حکم علیحدہ ہے، بعض رِیا شرک ِاَصغر ہیں ، بعض ریا حرام ،بعض ریا مکروہ، بعض ثواب، مگر جب رِیا مطلقاً بولی جاتی ہے تو اس سے ممنوع رِیا مراد ہوتی ہے۔‘‘ (2)
حکایت، اے مالک! تجھے اب توبہ کرنی چاہیے:
حضر ت سیِّدُنا مالک بن دينار عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللہِ الْغَفَّار دمشق ميں رہتے تھے اور جلیل القدر صحابی رسول، کاتب وحی حضرت سیِّدُنا امير معاويہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ   کی بنائی ہوئی مسجد ميں اعتکاف کيا کرتے تھے ۔ايک مرتبہ ان کے دل میں خيال آيا کہ ’’کوئی ايسی صورت پيدا ہو جائے کہ مجھے اس مسجد کا متولی بنا ديا جائے ۔‘‘چنانچہ آپ نے اعتکاف 
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
1…ترمذی، کتاب ابواب الزھد، باب ماجاء فی الریاء والسمعۃ، ج۴، ص۱۶۹، حدیث:۲۳۸۹۔
2…مرآۃ المناجیح، ج۷، ص۱۲۷۔