Brailvi Books

اشکوں کی برسات
6 - 36
دن  رات  کے معمولات
	جنابِ رسالت مآب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے خواب میں تشریف لا کر سیِّدُنا امامِ اعظم عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْاَکْرَم کی حوصَلہ افزائی فرمائی اورسُنَّتوں کی خدمت کا حکم دیا، جس کے نتیجے میں ہمارے امامِ اعظم عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْاَکْرَم کا سُنَّتوں کی خدمت کی مصروفیت اور ذوقِ عبادت مُلاحَظہ ہو۔ چُنانچِہ حضرت ِمِسْعَر بِن کِدامعلیہ رَحمۃُ اللہِ السَّلام فرماتے ہیں : ’’ میں امامِ اعظم ابو حنیفہ عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْاَکْرَم کی مسجِد میں حاضِر ہوا، دیکھا کہ نمازِ فَجر ادا کرنے کے بعد آپ رضی اللہ تعالٰی عنہلوگوں کو سارا دِن علمِ دین پڑھاتے  رہتے، اِس دوران صِرف نَمازوں کے وَقفے ہوئے۔ بعدنَمازِ عشاء آپ رضی اللہ تعالٰی عنہاپنی دولت سَرا (یعنی مکانِ عالیشان) پر تشریف لے گئے۔ تھوڑی ہی دیر کے بعد سادہ لباس میں ملبوس خوب عِطْر لگا کر فَضائیں مہکاتے، اپنا نورانی چِہرہ چمکاتے ہوئے پھر آکر مسجِد کے کونے میں نوافِل میں مشغول ہوگئے یہاں تک کہ صبحِ صادِق ہوگئی، اب درِ دولت(یعنی مکانِ عالیشان) پر تشریف لے گئے اور لباس تبدیل کرکے واپَس آئے اورنَمازِ فجر باجماعت ادا کرنے کے بعد گزَشتہ کل کی طرح عِشاء تک سلسلۂ درس و تدریس جاری رہا۔ میں نے سوچا آپرضی اللہ تعالٰی عنہ بَہُت تھک گئے ہونگے، آج رات تو ضَرور آرام فرمائیں گے، مگر دوسری رات بھی وُہی معمول رہا۔ پھر تیسرا دن اور رات بھی اِسی طرح گزرا۔ میں بے حد مُتَأَثِّر ہوا اور میں نے فیصلہ کرلیا کہ عمر بھر ان کی خدمت میں رہوں گا۔ چُنانچِہ میں نے ان کی مسجِد ہی میں