اِس پر کافر کے شیطان نے کہا : میں تو اَیسے کے ساتھ ہوں جو ان کاموں میں کچھ بھی نہیں کرتا لہٰذا میں اس کے ساتھ کھانے پینے ،لباس اور تیل لگانے میں شریک ہو جاتا ہوں (اِحیاء الْعُلوم ج ۳ص۴۵){11}تیل ڈالنے سے قبل’’بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیۡمِ‘‘ پڑھ کرتیل کی شیشی وغیرہ میں سے الٹے ہاتھ کی ہتھیلی میں تھوڑا ساتیل ڈالئے ، پھر پہلے سیدھی آنکھ کے ابر و پرتیل لگائیے پھرالٹی کے ، اس کے بعد سیدھی آنکھ کی پلک پر ، پھر الٹی پر ، اب سر میں تیل ڈالئے ۔اور داڑھی کوتیل لگا ئیں تو نچلے ہونٹ اور ٹھوڑی کے درمیانی بالوں سے آغازکیجئے {12}سرسوں کا تیل ڈالنے والا ٹوپی یاعمامہ اُتارتا ہے تو بعض اوقات بد بُو کا بھَپْکا نکلتا ہے لہٰذا جس سے بن پڑے وہ سر میں عُمدہ خوشبو دار تیل ڈالے، خوشبو دار تیل بنانے کا ایک آسان طریقہ یہ بھی ہے کہ کھوپرے کے تیل کی شیشی میں اپنے پسندیدہ عِطْر کے چند قطرے ڈال کر حل کر لیجئے، خوشبو دار تیل تیّار ہے۔ سر اور داڑھی کے بالوں کو وقتاً فوقتاً صابُون سے دھو تے رہئے{13}عورَتوں کو لازم ہے کہ کنگھی کرنے میں یا سر دھونے میں جو بال نکلیں انھیں کہیں چھپا دیں کہ ان پر اجنبی(یعنی ایسا شخص جس سے ہمیشہ کے لئے نکاح حرام نہ ہو) کی نظر نہ پڑے (بہارِشریعت حصّہ ۱۶ص ۹۲){14}خاتَمُ الْمُرْسَلین، رَحمَۃٌ لِّلْعٰلمین صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے روزانہ کنگھی کرنے سے منع فرمایا۔( ترمذی ج۳ ص ۲۹۳ حدیث ۱۷۶۲) یہ نہی(یعنی مُمانعت مکروہِ) تنزیہی ہے اور مقصد یہ ہے کہ مرد کو بنائو سنگھار میں مشغول نہ رہنا چاہیے(بہارِشریعت حصّہ ۱۶ص۲۳۵) امام مناوی علیہِ رَحمۃُاللہِ الْقَوِی فرماتے