لوگوں کے لیے جو مُعاف کرنے والے ہیں ۔‘‘تو ہزاروں آدَمی کھڑے ہوں گے اور بِلا حساب جنَّت میں داخِل ہوجائیں گے۔(اَلْمُعْجَمُ الْاَ وْسَط ج۱ص۵۴۲حدیث۱۹۹۸)
اِس عُنوان پر مکتبۃُ المدینہ کا مطبوعہ رسالہ’’ عَفو ودرگُزر کے فضائل‘‘ پڑھنے سے تعلُّق رکھتا ہے، یہ رِسالہ فیضانِ سنَّت جلد 2کے باب ’’غیبت کی تباہ کاریاں ‘‘ صفحہ478تا493پر بھی موجود ہے۔ دعوتِ اسلامی کی ویب سائٹwww.dawateislami.netپر بھی پڑھ اور ’’ پرنٹ آئوٹ ‘‘ کر سکتے ہیں ۔
اہلِ زمانہ میں سب سے زائد عَقْلْمَند
ہمارے امامِ اعظم عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْاَکْرَم کے پاس علمِ دین کازبردست ذخیرہ تھا اور آپ رضی اللہ تعالٰی عنہ بَہُت زیادہ عَقْلمند تھے۔ ’’ اَ لْخَیْراتُ ا لْحِسان‘‘ میں ہے، حضرتِ سیِّدُنا امامِ شافِعی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی فرماتے ہیں : ’’امامِ اعظم ابو حنیفہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے زائد عقلمند کسی عورت نے نہیں جنا۔‘‘ سیِّدُنا بکر بن جَیش رحمۃُ اللہ تعالٰی علیہ فرماتے ہیں : ’’اگرامامِ اعظم ابو حنیفہ رضی اللہ تعالٰی عنہ اور ان کے اہلِ زمانہ کی عَقلوں کو جمع کیا جائے،تو امامِ اعظم ابو حنیفہ رضی اللہ تعالٰی عنہ کی عقل سب پر غالِب آجائے۔‘‘ (اَ لْخَیْراتُ ا لْحِسان ص۶۲)آپ کی عقلِ سلیم اور بے مثال اندازِ تَفہیم (تَف۔ھِیم یعنی سمجھانے کے بے نظیر طریقے )کی ایک ایمان افروز حکایت سنئے اور جھومئے:
عثمانِ غنی کے گستاخ پر انفِرادی کوشِش
کُوفہ میں ایک شخص امیرُالْمُؤمنینحضرتِ سیِّدُنا عثمانِ غنی ذُوالنُّورَین جامِعُ القراٰن رضی اللہ تعالٰی عنہ کی شان شرافت نشان میں بکواس کرتا اور معاذَ اللہ عزوجل آپ رضی اللہ تعالٰی