گناہوں کی وادِیوں میں اُتر جاتا ہے! نہ انسان بات کا آغاز کرے نہ اتنے بکھیڑے ہوں ۔ ؎
فُضول گوئی کی نکلے عادت ،ہو دُور بے جا ہنسی کی خصلت
دُرُود پڑھتا رہوں میں ہر دم ،امامِ اعظم ابو حنیفہ(وسائلِ بخشش ص ۲۸۳)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
مَدَنی اِنْعامات کس کیلئے کتنے؟
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! اِس پُرفِتَن دَور میں آسانی سے نیکیاں کرنے اور گناہوں سے بچنے کے طریقۂ کار پر مشتمل شریعت وطریقت کا جامِع مجموعہ بنام ’’مَدَنی انعامات‘‘بصورتِ سُوالات مُرتَّب کیا گیا ہے۔اسلامی بھائیوں کیلئے 72،اسلامی بہنوں کیلئے 63، طَلَبۂ علمِ دین کیلئے 92 ، دینی طالِبات کیلئے 83، مَدَنی مُنّوں اورمَدَنی مُنّیوں کیلئے40جبکہ خُصُوصی اسلامی بھائیوں (یعنی گونگے بہروں ) کے لئے 27 مَدَنی اِنعامات ہیں ۔بے شمار اسلامی بھائی ، اسلامی بہنیں اورطَلَبہ مَدَنی اِنعامات کے مطابِق عمل کرکے روزانہ سونے سے قبل ’’فکرِمدینہ کرتے ہوئے‘‘ یعنی اپنے اعمال کا جائزہ لے کر مَدَنی اِنْعامات کے جَیبی سائز رسالے میں دیئے گئے خانے پُر کرتے ہیں ۔ان مَدَنی اِنْعامات کواِخلاص کے ساتھ اپنا لینے کے بعد نیک بننے اورگناہوں سے بچنے کی راہ میں حائل رُکاوٹیں اللہ عَزَّوَجَلَّ کے فضل وکرم سے اکثر دُور ہوجاتی ہیں اوراس کی بَرَکت سے اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ پابند ِ سنّت بننے ، گناہوں سے نفرت کرنے اور ایمان کی حفاظت کے