Brailvi Books

اشکوں کی برسات
15 - 36
ہُوا اور کچھ اس طرح بولا: اے مسلمانوں کے امام! دیوار کی کیچڑ تو بعد میں بھی صاف ہوتی رہے گی، پہلے میرے دل کی کیچڑ صاف کرکے مجھے مسلمان بنا دیجئے۔ چُنانچِہ وہ مَجُوسی امامِ اعظم عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْاَکْرَم کا تقویٰ دیکھ کر حلقہ بگوشِ اسلام ہوگیا۔
(تفسیر کبیر ج۱ص۲۰۴ داراحیاء التراث العربی بیروت)
گُنہ کی دلدل میں پھنس گیا ہوں ، گلے گلے تک میں دھنس گیا ہوں
نکالئے بہرِ نُوح و آدم ، امامِ اعظم ابو حنیفہ(وسائلِ بخشش ص ۲۸۳)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! 	صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
  پوسٹر لگانے کا مسئلہ 
     امامِ اعظم ابو حنیفہ عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْاَکْرَم کیمَحَبَّت کا دم بھرنے والے اسلامی بھائیو! دیکھا آپ نے ،ہمارے امامِ اعظم عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْاَکْرَم بندوں کے حُقُوق کے مُعامَلے میں  اللہ عَزَّوَجَلَّ سے کس قَدَر ڈرتے تھے! اِس حِکایت سے اُن لوگوں کو دَرس حاصِل کرنا چاہئے جو لوگوں کی دیواروں اور سیڑھیوں کے کونوں وغیرہ کو پِیک(یعنی پان کے رنگین تھوک) کی پچکاریوں سے بد نُما کردیتے ہیں ، اِسی طرح بِغیر اجازتِ مالِک مکانوں اور دُکانوں کی دیواروں اور دروازوں نیز سائن بورڈز اور گاڑیوں ،بسوں وغیرہ کے باہَر یا اندراِسٹیکرز اور پوسٹر لگانے والے،دیواروں پر مالِک کی اجازت کے بِغیر’’ چاکنگ‘‘ کرنے والے بھی دَرس حاصل کریں کہ اس طرح کرنے سے لوگوں کے حُقُوق پامال ہوتے ہیں ۔ بے شک