دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ العَالِیَہ کا بیان سننے کا ذہن بنا لیا، لہٰذا میں دعوتِ اسلامی کے ادارے مکتبۃ المدینہ پر گیا اور وہاں سے امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ العَالِیَہ کے بیان کی کیسٹ خریدی اور گھر آ کر جب سنی تو امیرِاہلسنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ العَالِیَہ کی پرسوز آواز کانوں کے راستے دل میں اترنے لگی، بیان سنتے ہوئے مجھ پر خوفِ خدا طاری ہوگیا جس کے باعث جسم پر لرزہ طاری ہوگیا، جب مجھے اپنے گناہ یاد آئے تو شرم و ندامت کے مارے آنکھوں کی وادیوں سے اشکوں کے چشمے جاری ہوگئے۔ میں نے اسی وقت گناہگاروں کو بخشنے والے، رَحمن ورَحیم رَبّ کی بارگاہ میں صدقِ دِل سے توبہ کی آئندہ گناہوں سے بچنے اور نیکیاں کرنے کی ٹھان لی۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ بیان سننے کی برکت سے میں دعوتِ اسلامی کے مشکبار مَدَنی ماحول سے وابستہ ہوکر ذخیرہ آخرت سمیٹنے میں مصروف ہوگیا۔ تادمِ تحریر ڈویژن مشاورت میں مَدَنی انعامات کے ذمہ دار کی حیثیت سے مَدَنی کاموں کی دھومیں مچا رہا ہوں۔
اللہ عَزَّوَجَلَّ کی امیرِاہلسنّت پَر رَحمت ہو اور ان کے صد قے ہماری بے حسا ب مغفِرت ہو۔
صلُّوْاعَلَی الْحَبِیْب! صلَّی اللہ تعالٰی علٰی محمَّد
{3}جواری کیسے سُدھرا؟
لیاقت پور (ضلع رحیم یارخان، پنجاب) کے ایک اسلامی بھائی کا بیان