پابندی کے ساتھ شرکت کو اپنا معمول بنا لیا میری زندگی میں رونما ہونے والے اس مدنی انقلاب کا سہرا اس اجنبی خیر خواہ اسلامی بھائی کے سر بھی جاتا ہے جنہوں نے کیسٹ کی صورت میں مجھے ایسا انمول تحفہ عطا کیا جو مجھے گناہوں کی دلدل سے نکالنے کا سبب بنا۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ تادمِ تحریر کابینہ سطح پر تعویذاتِ عطاریہ کے ذمے دار کی حیثیت سے سنّتوں کی خدمت میں مصروف ہوں ، اللہ عَزَّوَجَلَّ مجھے دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول میں تاقیامِ قیامت استقامت عطا فرمائے۔ آمین
اللہ عَزَّوَجَلَّ کی امیرِاہلسنّت پَر رَحمت ہو اور ان کے صد قے ہماری بے حسا ب مغفِرت ہو۔
صلُّوْاعَلَی الْحَبِیْب! صلَّی اللہ تعالٰی علٰی محمَّد
{2} نافرمان، فرمانبردار بن گیا
قصور (پنجاب پاکستان) کے مقیم اسلامی بھائی اپنی داستانِ عیش نشان کے خاتمے کا بیان کچھ یوں تحریر کرتے ہیں کہ دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستگی سے قبل میں گناہوں کی دلدل میں دھنستا جارہا تھا فلم بینی کا بہت شوقین تھا، جو بھی نئی فِلم آتی دیکھے بغیر چین نہ آتا، والدین کے ادب واِحترام کی کچھ پرواہ نہ کرتا، نہ صرف ان کی حکم عدولی کیا کرتا بلکہ ان کے سامنے زبان درازی سے بھی دریغ نہ کرتا۔ بس یوں سمجھئے کہ برائیوں کے جراثیم میرے رگ وپے میں رَچ بس گئے تھے، بگڑے ہوئے چند دوستوں پر مشتمل میرا ایک گروپ تھا جس