Brailvi Books

اجنبی کا تحفہ
28 - 32
 تائب ہوگیا، اپنے گناہوں  بھرے کاگھناؤنے کاروبارکو ٹھوکر مار کر گویا تین طلاقیں  دے دیں۔اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ تادمِ تحریرامیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ العَالِیَہ سے مرید ہوکردعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول سے وابستہ ہوچکا ہوں۔ 
صلُّوْاعَلَی الْحَبِیْب!	صلَّی اللہ تعالٰی علٰی محمَّد
{11}روزانہ مدنی مذاکرہ سننے کی برکت
	حیدرآباد (بابُ الاسلام، سندھ) کے علاقے پھلیلی پار کے مقیم اسلامی بھائی کا بیان کچھ اس طرح ہے کہ یوں  تو دعوتِ اسلامی کے مہکے مہکے مَدَنی ماحول کی بہاریں  بچپن ہی سے نصیب تھیں ، دامنِ عطار سے وابستگی بھی حاصل تھی مگر ان سب باتوں  کے باوجود شیطانِ مردود نے دنیا کے پر فریب نظاروں  میں  بری طرح الجھا رکھا تھا،میرا چہرہ سنّتِ مصطفٰی (داڑھی شریف )سے محروم تھااور برہنہ سر پھرنا میرا معمول تھا۔ زندگی کے بیش قیمت ماہ و سال اسی غفلت میں  بسر ہو رہے تھے کہ خوش قسمتی سے ایک بار کسی مبلغِ دعوتِ اسلامی سے ملاقات ہوگئی، دورانِ گفتگو انہوں  نے مجھ سے پوچھا کہ’’ کیا آپ امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ العَالِیَہ کے بیانات سُنتے ہیں ؟‘‘ میں  نے راست گوئی سے کام لیتے ہوئے صاف صاف بتادیا کہ میں  نہیں  سُنتا، تو کہنے لگے کہ امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ العَالِیَہ فرماتے ہیں : ’’جو روزانہ ایک بیان سنتا ہے میں  اس سے خوش ہوتا ہوں۔‘‘ ان الفاظ