Brailvi Books

اجنبی کا تحفہ
23 - 32
ناصحا مت کرنصیحت دل میرا گھبرائے ہے
اس کو دشمن جانتا ہوں  جو مجھے سمجھائے ہے
کے مصداق میں  ایسے لوگوں  سے بہت کتراتا تھا جو مجھے کسی قسم کی نصیحت کیا کرتے تھے، میں  نہیں  جانتا کہ اُس اجنبی خیر خواہ میں  آخر ایسی کیا بات تھی جو اس کے کہنے پر میں  اس دن نہ چاہتے ہوئے بھی مسجد کی طرف چل دیا اور پھر وہی دن تو میری عصیاں  شعار زندگی میں مدنی بہار کے آغاز و اظہار کا دن تھا، جی ہاں  وہ قصہ واقعی بڑا دلچسپ ہے ہوا یوں  کہ ہمارے علاقے کی مسجد میں  سُنتوں  کی تبلیغ کی خاطر اللہ عَزَّوَجَلَّ کی راہ میں  سفر کرنے والے چند سنّتوں  کے متوالے نوجوان آئے ہوئے تھے ان کا تعلق تبلیغِ قراٰن و سنت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک ’’دعوتِ اسلامی‘‘ سے تھا۔ انہی میں  سے ایک مبلغ نہایت محبت کے ساتھ مجھ سے ملے اور بڑے احسن انداز میں  سلام و مُصافحے کے بعد انفرادی کوشش کرتے ہوئے مجھے مسجد میں  ہونے والے کیسٹ اجتماع میں  شرکت پر آمادہ کرنے لگے ، جیسا کہ میں  پہلے ہی بتا چکا ہوں  کہ مجھے خیرخواہوں  اور ناصحوں  سے سخت کوفت محسوس ہوتی تھی مگر اس دن اس کے برعکس نجانے کیوں  میں  کسی قسم کی پس و پیش کے بغیر ان کے ساتھ جانے کو تیار ہو گیا، ابھی اسی بات پر میں  حیرانی کے بھنور سے باہر نہ نکلا تھا کہ حیرت کا ایک اور جھٹکا اس وقت لگا جب ہم مسجد میں  داخل ہوئے کیونکہ مسجد میں  ان کے