کرلیا۔ اپنے اس نیک مقصد میں عملی طور پر پیش رفت کے لئے عاشقانِ رَسول کے ہمراہ سنّتوں کی تربیت کے مَدَنی قافلہ میں سفر بھی کیا، کہتے ہیں اَلصُّحْبَۃُ مُؤَثِّرَۃٌ (صحبت ضرور اثر انداز ہوتی ہے) لہٰذا دعوتِ اسلامی کا پاکیزہ ماحول تو کیا ملا زندگی ہی سنور گئی، سرپر سبز سبز عِمامے کا تاج، جسم پر سُنّتوں بھرا لباس اور چہرے پر داڑھی شریف کی بہار آگئی۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ تادمِ تحریرامیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ العَالِیَہ کے عطا کردہ مدنی مقصد ’’مجھے اپنی اور ساری دنیا کے لوگوں کی اصلاح کی کوشش کرنی ہے‘‘ کے پیشِ نظر نیکی کی دعوتِ عام کرنے میں کوشاں ہوں۔
اللہ عَزَّوَجَلَّ کی امیرِاہلسنّت پَر رَحمت ہو اور ان کے صد قے ہماری بے حسا ب مغفِرت ہو۔
صلُّوْاعَلَی الْحَبِیْب! صلَّی اللہ تعالٰی علٰی محمَّد
{6} مخلص دوست
نیویارک (امریکہ) کے ایک اسلامی بھائی کے بیان کاخلاصہ ہے: یہ 2003ء کی بات ہے اُن دِنوں میں نیو یارک کی مشہور یونیورسٹی میں BSC کا طالب علم تھا، مغربی ممالک کا مخرب الاخلاق اور حیا سے عاری ماحول اچھے بھلے انسان کی اخلاقی قدروں کوکس طرح دیمک کی طرح چاٹ لیتا ہے یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ میری اصلاح کا ذریعہ کچھ یوں بنا کہ حسنِ اتفاق سے ایک