دوران انہوں نے مجھ سے حال احوال پوچھا تو میں نے روتے ہوئے اپنا حال بیان کیا اس اسلامی بھائی نے مجھے تسلی دی اور میری خیر خواہی فرماتے ہوئے مجھے مَدَنی قافلے میں سفر کرنے کاذہن دیا ان کی ترغیب پر میں مدنی قافلے کا مسافر بن گیا۔ اور دعوتِ اسلامی کامدنی ماحول اپنا لیا۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ مدنی ماحول کی برکت سے میں نے تمام گناہوں سے پکی سچی توبہ کرلی۔ اور امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ سے بیعت ہوکر عطاری بن گیا۔
اللہ عَزَّوَجَلَّ کی امیرِاہلسنّت پَر رَحمت ہو اور ان کے صد قے ہماری بے حسا ب مغفِرت ہو۔
صلُّوْاعَلَی الْحَبِیْب! صلَّی اللہ تعالٰی علٰی محمَّد
{5}مقصدِ حقیقی مل گیا
باب المدینہ (کراچی) کے علاقے عباس ٹاؤن کے مقیم اسلامی بھائی کے بیان کا لُبِّ لُباب ہے کہ دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے قبل میری حالت یہ تھی کہ اپنے دنیا میں بھیجے جانے کے مقصدِحقیقی کو بھول کر دنیا کی رنگینوں میں گم تھا جبکہ ربِّ کریم نے جن واِنس کے دنیا میں آنے کے مقصدِاعلیٰ کو بیان فرما دیا ہے ارشادِ ربانی ہے : وَمَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَ الْاِنْسَ اِلَّا لِیَعْبُدُوْنِ: ترجمہ کنزالایمان: اور میں نے جن اور آدمی اتنے ہی (اسی)لئے بنائے کہ میری بندگی کریں۔ (الذٰریٰت پ 27 آیت 56)۔ میری حالت اس کے برعکس تھی نہ حقوق اللہ کی