اب ہرایک کے ساتھ اخلاق سے پیش آتی ہوں اور نمازیں بھی پابندی کے ساتھ ادا کرتی ہوں۔ اَ لْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول کی برکت سے سجدوں کی حلاوت پانے لگی، نمازیں خشوع وخضوع کے ساتھ پڑھنے کی توفیق ملی ، فرض نمازوں کی پابندی کے ساتھ ساتھ نوافل پڑھنابھی میرامعمول بن گیا۔ اللہ عَزَّوَجَلَّ مدَنی ماحول میں استقامت اور نیک اعمال پر مداومت نصیب فرمائے۔
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو: دیکھا آپ نے کہ مذکورہ اسلامی بہن کو مدنی ماحول کی کیسی برکتیں ملیں، نہ صرف پنج وقتہ نمازوں کی پابندی کی انہیں توفیق ملی بلکہ خشوع و خضوع کے ساتھ نماز پڑھنا بھی اُن کے مُقَدّر کا حصہ بنی۔ حقیقی معنوں میں وہی نماز مومن کی معراج ہے جو خشوع وخضوع کے ساتھ ادا کی جائے، نماز کے تمام ظاہری و باطنی احکامات کو ملحوظِ خاطر رکھ کر پڑھی جائے اور جس طرح نماز پڑھنے کا حکم ہے اس طرح اس کو بجالانے کی کوشش کی جائے، اس سلسلے میں درج ذیل باتیں بہت ہی کار آمد ہیں ۔ نماز پڑھنے والے کوچاہئے کہ عاجزی وانکساری اور خشوع وخضوع کی کیفیت پیدا کرے اور حضورِقلبی کے ساتھ نماز پڑھے، وسوسوں سے بچنے کی کوشش کرے، ظاہری وباطنی طور پر توجہ سے نماز پڑھے، اعضاء پُر سکون رکھے،، تلاوت میں غورو فکر کرے، ڈرتے ہوئے اور خوف زدہ ہو کر تکبیر کہے، خشوع وخضوع کے ساتھ رکوع و سجود کرے، تعظیم و توقیر کے ساتھ تسبیح