Brailvi Books

اداکاری کا شوق کیسے ختم ہوا؟
4 - 32
زندگی کی قیمتی سانسیں گناہوں کی نذرکی ہیں، میری عمر کا ایک حصہ گزرچکا ہے اور اب نجانے کتنا عرصۂ حیات باقی ہے ، ہرآنے والا دن مجھے اندھیری قبر کے خوفناک گڑھے کی طر ف دھکیل رہاہے، اگر میں فلمیں ڈرامے دیکھنے ،گانے باجے سننے، نامحرموں سے بے تکلف ہونے اور فلمی اداکارائوں کی بے ہودہ نقل وحرکت اتارنے کے گناہوں کے انبار کے ساتھ تنگ وتاریک قبر میں اتاردی گئی تو میرا کیا بنے گا؟ اگرنمازیں قضا کرنے کے سبب میری قبر میں آگ بھڑک اٹھی تو میں کس سے فریادی ہوں گی؟ کس طرف راہِ فرار اختیار کروں گی؟، ان خیالات کے آتے ہی بے ساختہ میری آنکھیں اشکبار ہوگئیں۔ پھر جب اختتامی دُعا شروع ہوئی تو اسلامی بہنوں کی گریہ وزاری و اشک باری نے مجھ پر بھی اثرکیا، دورانِ دُعا میں نے اپنی بداعمالیوں سے توبہ کی اور نیکیوں بھری زندگی گزارنے کی نیت کی۔ دُعا کے بعد دُرُودُ و سلام پڑھا گیا جس سے میرے دِل کو مزید سکون ملا۔ آخر میں تمام اسلامی بہنیں آپس میں ملاقات کرنے لگیں، یہ منظر دیکھ کر بہت اچھا لگا، میں نے چاہا کہ میں بھی آگے بڑھ کر کسی اسلامی بہن سے ملاقات کروں مگر اس خیال نے میرے قدم روک دیے کہ کہاں میں گنہگار، فیشن پرستی کی شکار اور کہاں یہ سنّتوں کی آئینہ دار، میں کیسے ان سے سلام کروں، ابھی میں انہی خیالوں میں گم تھی کہ اسی دوران وہ خیرخواہ اسلامی بہن جن کی دعوت پر مجھے اجتماع میں آنے کی
سعادت ملی تھی، میرے قریب آئیں، انہوں نے مجھ سے ملاقات کی اور پابندی سے اجتماع میں شرکت کرتے رہنے کی ترغیب دلائی۔ میں نے ان کی اس نیکی کی دعوت کا