بیماری کے سبب اب مزید پریشان رہنے لگے تھے، جب امید کے سارے دروازے مجھ پر بند ہوگئے تو میں نے اللہ عَزَّوَجَلَّ کی رحمت پر بھروسہ کیا اور ایک روز ہمت کرکے دعوتِ اسلامی کے تحت ہونے والے ہفتہ وار سنّتوں بھرے اجتماع میں چلی گئی، وہاں سنّتوں بھرا بیان سنا اور اختتامِ اجتماع میں ہونے والی دِل سوز دعا میں شریک ہوئی، دورانِ دُعا میں نے خوب گڑ گڑا کر اللہ عَزَّوَجَلَّ سے اپنے مرض سے شفایابی اور رزق میں برکت کی دعائیں مانگیں۔ ہفتہ وار اجتماع میں مانگی گئیں ان دعاؤں کا اثر کچھ یوں ظاہر ہوا کہ جب میں نے دوبارہ چیک اپ کرایا تو ڈاکٹر نے بتایا کہ مجھے اب کینسر کا مرض نہیں ہے، یہ فرحت بخش خبر سن کر ہماری خوشی کا ٹھکانہ رہا، یوں میرے مرض کا مداوا ہوگیا، اَ لْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ ہفتہ وار اجتماع کی برکت سے نہ صرف میرا یہ جان لیوا مرض کافور ہوگیا بلکہ میرے بچوں کے ابو کومناسب روزگار بھی مل گیا۔
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! جب بھی کوئی بیماری و پریشانی پیش آئے تو ہمیں اپنے رب عَزَّوَجَلَّ کی بارگا ہ میں دُعا کرنی چاہیے مگر اجتماعی دُعا کی اپنی برکتیں ہیں جیساکہ آپ نے مذکورہ مدنی بہار میں ملاحظہ فرمایا کہ دعوتِ اسلامی کے سنّتوںبھرے اجتماع میں ہونے والی اجتماعی دُعا کی برکت سے مذکورہ اسلامی بہن کو کینسر کے خطرناک مرض سے شفامل گئی۔ اعلیٰ حضرت مولانا شاہ امام احمد رضا