Brailvi Books

ظلم کا انجام
5 - 62
    دہشت گردوں ، لیٹروں، قتل و غارتگری کا بازار گرم کرنے والوں کو بیان کردہ حکایت سے عبرت حاصل کرنی چاہئے ، انہیں اپنے انجام سے بے خبر نہیں رہنا چاہئے کہ جب دنیا میں بھی قہر کی بجلی گرتی ہے تو اس طرح کے ظالم لو گ کُتّے کی موت مارے جاتے ہیں اور ان پر دو آنسو بہانے والا بھی کوئی نہیں ہوتا اور آہ! آخِرت کی سزا کون برداشت کر سکتا ہے!یقینا لوگوں پر ظلم کرناگناہ، دنیا وآخِرت کی بربادی کا سبب اور عذابِ جہنَّم کا باعِث ہے۔اس میں اﷲورسول عزوجل و صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی نافرمانی بھی ہے اور بندوں کی حق تلفی بھی۔ حضرتِ جُرجانی قُدِّسَ سرُّہُ النُّورانی اپنی کتاب ''اَلتَّعرِیفات'' میں ظلم کے معنٰی بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں:کسی چیز کو اس کی جگہ کے علاوہ کہیں اور رکھنا۔
 (التعریفات للجر جانی ص ۱۰۲ )
 شریعت میں ظلم سے مراد یہ ہے کہ کسی کا حق مارنا ، کسی کو غیر محل میں خرچ کرنا، کسی کوبِغیرقُصُور کے سزا دینا۔
(مراٰۃ ج۶ ص ۶۶۹)
جس خوفناک ڈاکو کا ابھی آپ نے تذکِرہ سماعت فرمایا، وہ لوٹ مار کی خاطر قتلِ ناحق بھی کرتا تھا، دُنیا ہی میں اس نے ظلم کا انجام دیکھ لیا۔ نہ جانے اب اس کی قَبْر میں کیا ہورہا
Flag Counter