حکایت ملاحَظہ فرمایئے جس میں صرف ایک گیہوں کے دانے کے بِلا اجازت کھانے کے نہیں صرف توڑ ڈالنے کے اُخروی نقصان کا تذکِرہ ہے۔ چُنانچِہ منقول ہے کہ ایک شخص کو بعدِوفات کسی نے خواب میں دیکھ کر پوچھا: مَا فَعَلَ اللہُ بِک؟ یعنی اللہ عَزَّوَجَلَّنے آپ کے ساتھ کیا مُعامَلہ فرمایا؟ کہا: اللہ عَزَّوَجَلَّ نے مجھے بخش دیا، لیکن حساب وکتاب ہوا یہاں تک کہ اس دن کے بارے میں بھی مجھ سے پوچھ گچھ ہوئی جس روز میں روزے سے تھا اور اپنے ایک دوست کی دکان پر بیٹھا ہوا تھا جب افطار کا وَقت ہوا تو میں نے گیہوں کی ایک بوری میں سے گیہوں کا ایک دانہ اٹھا لیا اور اس کو توڑ کر کھانا ہی چاہتا تھا کہ ایک دم مجھے احساس ہوا کہ یہ دانہ میرا نہیں ،چُنانچِہ میں نے اُسے جہاں سے اٹھایا تھافوراً اسی جگہ ڈال دیا ۔اور اس کا بھی حساب لیا گیا یہاں تک کہ اس پَرائےگیہوں کے توڑے جانے کے نقصان کے بقدر میر ی نیکیاں مجھ سے لی گئیں۔