ظلم کا انجام |
ہر صورت میں)قِیامت میں ادا کرو گے، یہاں دنیا میں مال سے اور آخِرت میں اعمال سے، لہٰذا بہتری اسی میں ہے کہ دنیا ہی میں ادا کر دو ورنہ پچھتانا پڑے گا۔ ''مِراٰۃ شَرحِ مشکوۃ'' میں ہے: ''جانور اگرچِہ شرعی احکام کے مُکلَّف نہیں ہیں مگر حُقُوقُ العِباد جانوروں کو بھی ادا کرنے ہوں گے۔''(مراٰۃ ج۶ ص ۶۷۴ ) اللہ عَزَّوَجَلَّ کا خوف رکھنے والے حضرات حُقُوقُ العِبادکے بظاہِر معمولی نظر آنے والے مُعامَلات میں بھی ایسی احتیاط کرتے ہیں کہ حیرت میں ڈال دیتے ہیں۔ چُنانچِہ
آدھا سیب
حضرتِ سیِّدُنا ابراہیم بن ادھم رحمۃ اﷲ تعالیٰ علیہ نے ایک باغ کے اندرنَہر میں سیب دیکھا،اٹھایا اور کھالیا۔ کھاتے تو کھالیا مگر پھر پریشان ہوگئے کہ یہ میں نے کیا کیا! میں نے اس کے مالِک کی اجازت کے بِغیر کیوں کھایا!چُنانچِہ تلاشتے ہوئے باغ تک پہنچے ،باغ کی مالِکہ ایک خاتون تھیں، ان سے آپ رحمۃ اﷲ تعالیٰ علیہ نے معذِرت طلب فرمائی، اُس نے عرض کی: یہ باغ میرا اور بادشاہ کا مُشترکہ ہے،