Brailvi Books

وقفِ مدینہ
6 - 84
    میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!حضرتِ سَیِّدَتُنَا حُنّہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی ہاں پیداہونے والی بچی حضرتِ سَیِّدُنا عیسیٰ روح اللہ علیٰ نبینا وعلیہ الصلوٰ ۃ والسلام کی والدہ ماجدہ حضرتِ سَیِّدَتُنَامریم رضی اللہ تعالیٰ عنہاتھیں،مریم کا مطلب ''عابدہ ''ہے ۔ حضرتِ سَیِّدَتُنَا حُنّہ رضی اللہ تعالیٰ عنہانے یہ نام اِس لئے رکھا کہ یہ بیتُ المقدس میں رہ کر اللہ عَزَّوَجَلَّ کی عِبادت کریں اور یوں اُن کی مَنّت پوری ہو۔
حضرت مریم رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی کفالت
    حضرتِ سَیِّدَتُنَا حُنّہ رضی اللہ تعالیٰ عنہاچونکہ اپنی اولاد کے لئے خدمتِ بیتُ المقدس کی نیّت کر چُکی تھیں اِس لئے اُنہوں نے حضرتِ سَیِّدَتُنَا مریم رضی اللہ تعالیٰ عنہاکوپیدا ہوتے ہی ایک کپڑے میں لپیٹا اور بیتُ المقدس لے گئیں۔جہاں 4000خدّام رہتے تھے اور اُن کے سردار 70یا27تھے،جن کے امیر اللہ تبارک وتعالیٰ کے نبی حضرتِ سَیِّدُنا زَکَرِیّا عَلٰی نَبِیِّنَا وَعَلَیْہِ الصَّلٰو ۃُ وَالسَّلاَم تھے ۔بیتُ المقدس کا ہر سرداریہی چاہتا تھا کہ اُسے حضرتِ سَیِّدَتُنَامریم رضی اللہ تعالیٰ عنہاکو حاصل کرنے اوراِن کی خدمت کا شَرف حاصل ہو جائے۔ حضرتِ سَیِّدُنا زَکَرِیّا عَلٰی نَبِیِّنَا وَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلاَم نے فرمایا:میں ان کا زیادہ مستحق ہوں کیونکہ ان کی خالہ میرے نکاح میں ہیں۔بہر حال بذریعہ قُرعہ اندازی آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلاَم حضرتِ سَیِّدَتُنَامریم رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے کفیل مقرر ہوئے۔ (تفسیرِ نعیمی ج۳ ص۴۰۰ملخصاً)

    قُراٰنِ مجید ،فُرقانِ حمید میں اِس واقعے کا ذِکر پ۳ سُورۃُ اٰلِ عِمْران آیت۳۵،۳۶میں ہے:
Flag Counter