Brailvi Books

وقفِ مدینہ
11 - 84
تشریف لائے اور ان سے حضرت سَیِّدُنا عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ آپ حضرت سَیِّدُنا ابو بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اوران کے اہل و عِیال کے واسطے ایک اوسط دَرَجے کے مُہاجِر کی خُوراک کا اندازہ کر کے روزانہ کی خُوراک اورموسمِ گرما و سرما کا لِباس مہیّا کیجئے لیکن اس طرح کہ جب پھٹ جائے تو واپس لے کر نیا اس کے عِوض دے دیا جائے۔

    اُن حضرات رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اُن کے لئے آدھی بکری کا گوشت،لِباس اور روٹی مقرر کر دی۔ (تاریخ الخلفاء ص۲۱۴)

اللہ عزوجل کی اُن پہ رحمت ہو اور اُن کے صدقہ ہماری مغفرت ہو۔
ترکِ کسْب کس کیلئے افضل ہے ؟
    میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!حضرت سیدنا امام محمد بن محمد غزالی علیہ رحمۃ اللہ الوالی اِحیاء العلوم میں نقل فرماتے ہیں۔''ترکِ کسْب 4 قسم کے آدمیوں کے لئے افضل ہے(۱)جو عبادتِ بَدَنیہ میں مصروف رہتا ہے (۲)وہ شخص جو اَحوال و مکاشفات کے علوم میں باطنی سیر اور قلبی عمل میں مشغول ہوتا ہے(۳)وہ عالم جو علم ِظاہر کی تربیت کرتا ہے ،جس کے ذریعے لوگوں کو اِن کے دین کے بارے میں نفع حاصل ہوتا ہے، جیسے مفتی ،مفسر ،محدث وغیرہ (۴)وہ شخص جو مسلمانوں کے معاملات میں مصروف ہوتا ہے اور اس نے ان کے کاموں کی ذمہ داری اٹھائی ہے، جیسے بادشاہ ،قاضی ،اور گواہ ۔''

    یہ لوگ جب ان اموال سے کفایت کیے جائیں جو (امتِ مسلمہ کے)مصالح
Flag Counter