وہ شخص ہمارے طریقے پر نہیں جو بچوں پر مہربانی نہیں کرتا اور بڑوں کی عز ت نہیں کرتا
امام احمد، ترمذی اورابن حبان از ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما وإسنادہ حسن،اورطبرانی نے ''معجم کبیر'' میں واثلہ بن اسقع رضی اللہ عنہ سے روایت کیا کہ فرمایاصلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے:
((لیس منّا من لم یرحم صغیرنا ولم یعرف حقّ کبیرنا ولیس منّا من غشّنا ولا یکون المؤمن مؤمناًحتی یحبّ للمؤمنین مایحبّ لنفسہ))(۲)
وہ ہم میں سے نہیں جو بچّوں پر شفقت نہیں کرتا اور بڑوں کا حق نہیں پہچانتا، اوروہ شخص جو مؤمنوں کے ساتھ خیانت کرتا ہے، اور آدمی اس وقت تک مسلمان نہیں ہو سکتا جب تک دوسروں کے لئے وہی کچھ پسند نہ کرے جو اپنے لئے پسند کرتا ہے۔
اسے طبرانی نے ''کبیر'' میں ضمیرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کیا۔
(1)..... ''سنن الترمذي''، کتاب البرّ والصلۃ، باب ما جاء في رحمۃ الصبیان، الحدیث: ۱۹۲۶، ۱۹۲۸، ج۳، ص۳۶۹/۳۷۰۔
''المعجم الکبیر''، ما أسند ابن عباس، الحدیث: ۱۲۲۷۶، ج۱۱، ص۳۵۵۔
(2) ''المعجم الکبیر''، ضمیرۃ بن أبي ضمیرۃ مولی رسول اللہ صلّی اللہ تعالٰی علیہ وسلّم، الحدیث: ۸۱۵۴، ج۸، ص۳۰۸۔