یعنی جس شخص کے سامنے کسی مسلمان کی بے عزّتی کی جائے اور طاقت کے باوجود اس کی امداد نہ کرے تو قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اسے برملا ذلیل و رُسوا
کریگا۔اسے امام احمدنے سہل بن حنیف رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اسناد حسن کے ساتھ روایت کیا، عظمت اللہ کے لیے ہے۔ اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ مسلمان کی بے عزتی کو دیکھ کر خاموش رہنا ایسے عذاب کا باعث ہے تو خود اسے ذلیل کرنے کے درپے ہونا اور جس مرتبہ کی و جہ سے اسے مسلمانوں کے نزدیک عزّت حاصل ہو اس میں رخنہ اندازی کی کوشش کرنا کس قدر عذاب اور اللہ تعا لیٰ کے غضب کا سبب ہوگا!
حسد (یہ کوشش کرنا کہ کسی کا مرتبہ چھن جائے) کی برائی محتاجِ بیان نہیں۔نبی اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم فرماتے ہیں:
((لا یجتمع في جوف عبد الإیمان
آدمی کے دل میں ایمان اور حسد جمع نہیں
(1)...... ''المسند'' للإمام أحمد بن حنبل، مسند الکوفیین، حدیث سھل بن حنیف، الحدیث: ۱۵۹۸۵، ج۵، ص۴۱۲۔