Brailvi Books

والدین، زوجین اور اساتذہ کے حقوق
92 - 119
کام جو اس شخص نے اختیار کیا ہے واضح ہے اس میں سید صاحب کی تکلیف ہے اور مسلمان کو بغیر کسی شرعی و جہ کے تکلیف دینا قطعی حرام ہے اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
( وَالَّذِیۡنَ یُؤْذُوۡنَ الْمُؤْمِنِیۡنَ وَ الْمُؤْمِنٰتِ بِغَیۡرِ مَا اکْتَسَبُوۡا فَقَدِ احْتَمَلُوۡا بُہۡتَانًا وَّ اِثْمًا مُّبِیۡنًا  )(1)۔
اور جو ایمان والے مردوں اور عورتوں کو بے کئے ستاتے ہیں انہوں نے بہتان اور کھلا گناہ اپنے سر لیا۔

سید عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم فرماتے ہیں:
((من أذی مسلماً فقد آذاني ومن آذاني فقد أذی اللہ))(۲)
جس نے مسلمان کو تکلیف دی اس نے مجھے تکلیف دی اور جس نے مجھے تکلیف دی اس نے اللہ تعالیٰ کو تکلیف دی۔یعنی جس نے اللہ تعالیٰ کو تکلیف دی با لآخر اللہ تعالیٰ اسے عذاب میں گرفتار فرمائے گا۔ طبرانی نے ''اوسط'' میں حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بسند حسن روایت کیااورامام اجل رافعی نے سیّد نا علی کرم اللہ وجہہ سے روایت کی مصطفٰے صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا:
((ولیس منّا من غشّ مسلماً أو ضرّہ أو ماکرہ))(۳)
یعنی وہ شخص ہمارے گروہ میں سے نہیں ہے جو مسلمان کو دھوکا دے یا تکلیف
(1)..... پ۲۲، الأحزاب: ۵۸۔

(2)..... ''المعجم الأوسط''، باب السین، من اسمہ سعد، الحدیث: ۳۶۰۷، ج۲، ص۳۸۷۔

(3)..... ''القاصد الحسنۃ''، حرف المیم، تحت الحدیث: ۱۱۵۵، ص۴۸۴۔
Flag Counter