Brailvi Books

والدین، زوجین اور اساتذہ کے حقوق
90 - 119
 ((تعلّموا العلم وتعلّموا للعلم السکینۃ والوقار وتواضعوا لمن 

تعلّمون منہ))(۱)
علم سیکھو اور علم کے لئے ادب واحترام سیکھو،جس استاد نے تجھے علم سکھایاہےاس کے سامنے عاجزی اور انکساری 

اختیار کرو۔
عقلمند اور سعادت مند اگر استاذ سے بڑھ بھی جائیں تو اسے استاذ کا فیض اور اس کی برکت سمجھتے ہیں اور پہلے سے بھی زیادہ استاذ کے پاؤں کی مٹی پر سر ملتے ہیں 

                               ع		 آخر اے بادِ صبا! سب تیرا ہی احسان ہے

بے عقل اور شریر اور ناسمجھ جب طاقت وتوانائی حاصل کرلیتے ہیں تو بوڑھے باپ پر ہی زور آزمائی کرتے ہیں اور اس کے حکم کی خلاف ورزی اختیار کرتے ہیں جلد نظر آجائے گا کہ جب خود بوڑھے ہوں گے تو اپنے کئے ہوئے کی جزا اپنے ہاتھ سے چکھیں گے، ((کما تدین تدان))(۲)جیسا کرو گے ویسا بھرو گے۔
 ( وَ لَعَذَابُ الْاٰخِرَۃِ اَشَدُّ وَ اَبْقٰی  ) (3)
اور آخرت کا عذاب سخت اور ہمیشہ رہنے والا ہے۔
    ہشتم:
علماء فرماتے ہیں کہ استاذ کا شاگرد پر یہ بھی حق ہے کہ استاذ کے بستر پر نہ بیٹھے اگرچہ استاذ موجود نہ ہو۔
(1).....''المعجم الأوسط''، من اسمہ محمد، الحدیث: ۶۱۸۴، ج۴، ص۳۴۲۔163۔

 (2)....."صحیح البخاری"،کتابالتفسیر،باب ماجاء فی فاتحۃ الكتاب ج 3،ص۱۶۳۔

(3).....پ ۱۶،طہ:۱۲۷۔
Flag Counter