Brailvi Books

والدین، زوجین اور اساتذہ کے حقوق
89 - 119
ما کتبت عن أحد حدیثاً إلاّ وکنت 

لہ عبدًا ما حیي(۱)
جس سے میں نے ایک حدیث لکھی میں اس کا عمر بھر غلام رہا ہوں۔یہ حدیثیں اور روایتیں اس باطل خیال کو جڑ سے اکھیڑ دیتی ہیں کہ ابتدائی تعلیم کی کیا قدر ہے؟ اور واضح ہے کہ آقا سے بھاگ جانا بہت بڑا گناہ ہے حتی کہ سیّد عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے بھاگنے والے غلام کو کافر فرمایا ہے جیسے کہ امام مسلم نے جریر بن عبد اللہ بَجلی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کیا(۲) بھاگنے والے غلام کی نمازوں کا نامقبول ہونا بہت سی حدیثوں میں وارد ہے جیسے کہ امام مسلم نے جریر بن عبد اللہ سے(۳)، امام ترمذی نے ابو اما مہ سے، طبرانی، ابن خزیمہ اور ابن حبان نے حضرت جابر سے، حاکم، ''معجم اوسط'' اور'' معجم صغیر'' نے ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہم کے ذریعے نبی اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم سے روایت کیا، تمام روایات کے نقل کرنے سے طوالت پیدا ہوگی۔
ہفتم:
اپنے آپ کو استاذ سے افضل قراردیتا ہے اور یہ خلاف ِمامور ہے طبرانی نے ''اوسط'' میں اور ابن عدی نے ''کامل'' میں ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہ نبی اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم فرماتے ہیں:
(1) المرجع السابق۔

(2) ''صحیح مسلم''، کتاب الإیمان، باب تسمیۃ العبد الآبق کامراً، الحدیث: ۱۲۲، ص۵۳۔

(3) المرجع السابق، الحدیث: ۱۲۴، ص۵۴۔
Flag Counter