والدین، زوجین اور اساتذہ کے حقوق |
اس نے اللہ عز وجل کا شکر ادا نہیں کیا۔ اس حدیث کو امام احمد نے ''مسند'' میں، امام ترمذی نے ''جامع'' میں، ضیاء نے ''المختارہ'' میں سند حسن کے ساتھ ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اور عبد اللہ بن احمد نے ''زوائد المسند'' میں نعمان بن بشیر سے روایت کیا۔اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
( لَئِنۡ شَکَرْتُمْ لَاَزِیۡدَنَّکُمْ وَلَئِنۡ کَفَرْتُمْ اِنَّ عَذَابِیۡ لَشَدِیۡدٌ )(1)
اگر احسان مانو گے تو میں تمہیں اور دوں گا اور ناشکری کرو تو میرا عذاب سخت ہے نیز ارشاد فرمایا:
( اِنَّ اللہَ لَا یُحِبُّ مَنۡ کَانَ مُخْتَالًا فَخُوۡرَۨا )(2)
بے شک اللہ کو خوش نہیں آتا کوئی اترانے والابڑائی مارنے والا یہ بھی فرمایا:
( ہَلْ نُجٰزِیۡۤ اِلَّا الْکَفُوۡرَ )(3)
اور ہم کسے سزا دیتے ہیں اسی کو جو ناشکرا ہے۔ سرور ِعالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا:
((من أولي معروفاً فلم یجد لہ جزاءً إلّا الثناء فقد شکرہ ومن کتمہ فقد کفر))(۴)
جس کے ساتھ نیکی کی گئی وہ سوائے تعریف کے احسان کرنے والے کے لئے کچھ نہ کر سکا تو اس نے اس کا شکریہ
(1) پ۱۳، إبراہیم: ۷۔ (2) پ۵، النساء: ۳۶۔ (3) پ۲۲، سبا: ۱۷۔ (4) ''سنن أبي داود''، کتاب الأدب، باب في شکر المعروف، الحدیث: ۴۸۱۳،=