Brailvi Books

والدین، زوجین اور اساتذہ کے حقوق
79 - 119
    مگر اس نہ ماننے پر بھی گستاخی وبے ادبی سے پیش نہ آئے
فإنّ المنکر لا یزال بمنکر
(کیونکہ ناپسندیدہ چیز ناپسند عمل سے زائل نہیں ہوتی۔ت) نافرمانیِ احکام کا جواب اسی تقریر سے واضح ہو گیا اس کا وہ حکم کہ خلافِ شرع ہو مستثنٰی(۱) کیا جائے گا بکمال عاجزی وزاری معذرت کرے اور بچے، اوراگر اس کا حکم مباحات میں ہے تو حتی الوسع(۲) اس کی بجاآوری میں اپنی سعادت جانے اور نافرمانی کا حکم معلوم ہو چکا اس نے اسلام کی گرہوں سے ایک گرہ کھول دی۔ علماء فرماتے ہیں جس سے اس کے استاد کو کسی طرح کی ایذا پہنچے وہ علم کی برکت سے محروم رہے گا اور اگر اس کے احکام واجباتِ شرعیہ ہیں جب تو ظاہر ہے کہ ان کا لزوم(۳) اور زیادہ ہو گیا ان میں اس کی نافرمانی صریح راہِ جہنم(۴) ہے، والعیاذ باللہ، واللہ تعالٰی أعلم۔
    مسئلہ:
 کیا فرماتے ہیں علماء دین اس مسئلے میں کہ ضلع ہزارہ میں رواج ہے کہ اہلِ علم وتقوٰی کو امامت کیلئے مقرر کرتے ہیں وہ مسجد میں رہتے ہیں اذان کہتے ہیں امامت کراتے ہیں اور جو طالب علم آئے اسے قرآن مجید اوردینی علوم پڑھاتے ہیں، چونکہ وہ اپنی ضروریات پورا کرنے کی طرف توجہ نہیں دے سکتے اس لئے لوگ ان کی ضروریات پورا کرنے کا ذمّہ لے لیتے ہیں اور حسب ِطاقت ہدیے اور نذرانے ان کی
(1).... الگ، علیحدہ۔

(2).... جہاں تک ممکن ہو سکے۔

(3).... اپنے اوپر لازم جاننا۔

(4).... واضح طور پر جہنم کا راستہ۔
Flag Counter