Brailvi Books

والدین، زوجین اور اساتذہ کے حقوق
76 - 119
بالتخصیص علی کلّ حقّ شدید عظیم والصریح یفوق الدلالۃ کما نصّوا علیہ(۱) في غیر ما مسألۃ، واللہ سبحانہ وتعالٰی أعلم۔
معاف کردے اور ساتھ ہی یہ بھی کہہ دیا ہے کہ ہر بڑے سے بڑا حق میرے بارے میں فرض کرکے معاف کردے اور تصریح دلالت پر فوقیت رکھتی ہے جیسے 

کہ علماء نے بہت سے مسائل میں تصریح کی ہے۔ واللہ سبحانہ وتعالیٰ اعلم۔(ت)
    مسئلہ:
 کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ بعد حقوقِ والدین کے استاد کے حقوق کس قدر ہیں جس استاد نے کچھ علمِ دینی اور دنیوی کی تعلیم حاصل کی ہو اور ان علوم کے فیضان سے منافعِ دنیاوی اس کو و نیز دینی حاصل ہوئے ہوں ایسے استاد کے کچھ حقوق ازروئے آیہ شریفہ وحدیث صحیح سے(۲) بیان فرمائیے گا۔
الجواب
    ''عالمگیری'' میں نیز امام حافظ الدین کردری سے ہے:
قال الزندویستي: حقّ العالم علی الجاھل وحقّ الأستاذ علی التلمیذ واحد علی السواء وھو أن لا یفتتح بالکلام قبلہ ولا یجلس مکانہ وإن غاب ولا یرد علی کلامہ ولا یتقدّم
یعنی فرمایا امام زندویستی نے کہ عالم کا حق جاہل پر اور استاد کا حق شاگرد پر یکساں ہے اور وہ یہ کہ اس سے پہلے بات نہ کرے اور اس کے بیٹھنے کی جگہ اس کی غَیبت (عدم موجودگی)میں بھی نہ بیٹھے اور چلنے
۱.......... "ردّ المحتار"، کتاب الدعوی، باب دعوی الرجلین،ج ۷،ص۳۲۷۔

۲.......... آیت شریفہ اور صحیح حدیث کے مطابق۔
Flag Counter