Brailvi Books

والدین، زوجین اور اساتذہ کے حقوق
68 - 119
مسئلہ :    ۷ ربیع ا لآخر شریف۱۳۲۱ھ
    کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ ہندہ کو جب مرض الموت میں اپنے مرگ(۱) کا یقین ہوا تو اپنے شوہر زید کو بموا جہہ موجودیں، مخاطب کرکے عفوِ حقوق وتقصیرات کی مستدعی ہوئی (۲)اور اپنے جملہ حقوق (۳)زید کو معاف کئے، دَینِ مہر(۴) کو بہ تفصیل علیحدہ معاف کیا ،زید نے بھی اپنے حقوق وقصورِ خدمات کی معافی دی ،اب اس صورت میں کسی قسم کا مؤاخذہ ایک کا دوسرے پر عند اللہ(۵) باقی تونہ رہا یا لفظِ مجمل جملہ حقوق وقصور کافی نہ تھا (۶) علیحدہ علیحدہ ہرخطا وحق کی تشریح ضرور تھی اور زید دَینِ مہر سے بری ہو گیایا یہ معافی زمانہ مرض الموت کی حکمِ وصیت میں متصوّر ہو کر دو ثلث کا مؤاخذہ دار رہے گا (۷)اگرچہ ورثاء دنیا میں شرم یا رسم کے باعث متقاضی نہ ہوں (۸)۔بیّنوا توجروا۔
(1)..... اپنی موت۔

(2)..... ان لوگوں کے سامنے جو اس وقت موجود تھے اپنے شوہر زید کو مخاطب کرکے اپنی غلطیوں اور کوتاہیوں کی معافی چاہی۔

(3).....تمام حقوق۔

(4)..... مہر کا قرض یعنی وہ مال جو شوہر نے ابھی تک مہرمیں سے ادا نہیں کیا تھا۔

(5)..... اللہ تبارک وتعالیٰ کے نزدیک۔

(6)..... غیرِ واضح لفظ''جملہ حقوق وقصور'' معافی کے لئے کافی نہیں تھا۔

(7)..... زمانہ مرض الموت میں ہونے کی و جہ سے وصیت کے احکام لاگو ہونے پر، شوہر مہر کا دو تہائی مال ادا کرنے کا ذمہ دار ٹھہرے گا۔

(8)..... اس مال کا تقاضا نہ کریں۔
Flag Counter