Brailvi Books

والدین، زوجین اور اساتذہ کے حقوق
66 - 119
وشاربوھم فضرب اللہ قلوب بعضھم ببعض فلعنھم علی لسان داود وعیسی بن مریم ذلک بما عصوا وکانوا یعتدون(۱)۔
ساتھ کھانا کھایا، پانی پیا تو اللہ تعالیٰ نے ان مجرموں کے دلوں کا اثر، ان پاس بیٹھنے والوں پر بھی ڈالا کہ سب ایک سے ہوگئے پھر ان سب پر داؤد و عیسیٰ بن مریم 

علیھم الصلاۃ والسلام کی زبان سے لعنت فرمائی یہ بدلہ تھا ان کے گناہوں اور حد سے بڑھنے کا۔

    وہ سخت سے سخت تعزیر (۲)کے قابل ہے جس کی مقدار حاکمِ شرع کی رائے پر سپرد ہے اور اگر سرقہ، شہادتِ شرعیہ (۳) سے ثابت ہو جائے تو حاکمِ شرع(۴)اس کا ہاتھ کلائی سے کاٹ دے گا اس کی تائید کرنے والے سب سخت گنہگار ہیں۔
    قال اللہ تعالٰی:
( وَلَا تَعَاوَنُوۡا عَلَی الۡاِثْمِ وَالْعُدْوٰنِ )(5)۔
ترجمہ کنز الایمان: اور گناہ اور زیادتی پر باہم مدد نہ کرو۔
(1)..... ''سنن الترمذي''، کتاب التفسیر، باب ومن سورۃ المائدۃ، الحدیث: ۳۰۵۸، ج۵، ص۳۶۔

(2).....سزا۔

(3).....جوچوری ، چورکے خود اقرار کرلینے کہ میں نے چوری کی ہے یا دو مردوں کے گواہی دینے سے۔

(4)..... شریعتِ مطہرہ کی طرف سے مقرر کردہ حاکم۔

(5)..... پ: ۶، المائدۃ: ۲۔
Flag Counter