Brailvi Books

والدین، زوجین اور اساتذہ کے حقوق
57 - 119
بالجملہ(۱) والدین کاحق وہ نہیں کہ انسان اس سے کبھی عہدہ بر آ(۲) ہو وہ اس کے حیات و وجود کے سبب ہیں(۳) تو جو کچھ نعمتیں دینی و دُنیوی پائے گا سب اُنھیں کے طفیل میں ہوئیں کہ ہر نعمت وکمال وجود پر موقوف ہے اور وجود کے سبب وہ ہوئے تو صرف ماں باپ ہونا ہی ایسے عظیم حق کا موجب(۴)ہے جس سے بری الذمہ کبھی نہیں ہو سکتا نہ کہ اس کے ساتھ اس کی پرورش میں ان کی کوششیں، اس کے آرام کے لئے ان کی تکلیفیں خصوصاً پیٹ میں رکھنے، پیدا ہونے میں، دودھ پلانے میں ماں کی اذیتیں، ان کا شکر کہاں تک ادا ہو سکتا ہے ۔خلاصہ یہ کہ وہ اس کے لئے اللہ و رسول جلّ جلالہ و صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے سائے اور ان کی رَبُوبیّت و رحمت کے مظہر ہیں(۵) ، ولھٰذا ''قرآن عظیم'' میں اللہ جل جلالہٗ نے اپنے حق کے ساتھ ان کا ذکر فرمایا کہ:
 ( اَنِ اشْکُرْ لِیۡ وَ لِوَالِدَیۡکَ  )(6)
حق مان میرا اور اپنے ماں باپ کا۔

    حدیث شریف میں ہے کہ ایک صحابی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حاضر ہو کر عرض کی: یا رسول اللہ! ایک راہ میں ایسے گرم پتھروں پر کہ اگر گوشت ان پر ڈالا جاتا کباب ہو جاتا، میں ۶میل تک اپنی ماں کو گردن پر سوار کرکے لے گیا ہوں کیا میں اب اس کے حق
 (1) حاصل کلام یہ ہے کہ

(2) بری الذمہ

(3) والدین اس کی زندگی اور دنیا میں موجود ہونے کا ذریعہ ہیں

(4) باعث ہے

(5) ظاہر ہونے کی جگہ ہیں

(6) پ: ۲۱، لقمان: ۱۴۔
Flag Counter